مسلمان عورت کافر مرد سے شادی کرنا چاہتی ہے

 

 

 

 

مجھ سے ایک امریکی مطلقہ عورت جسے کئي ایک بار طلاق ہوچکی ہے ، اوروہ مسلم کیمونٹی اورمعاشرہ سے بہت ہی دور ہے نے سوال کیا کہ وہ ایک غیر مسلم جو کہ اللہ تعالی پر ایمان رکھتا ہے سے شادی کرنا چاہتی ہے ؟
مجھے یہ تو علم ہے کہ ایسا کرنا جائز نہیں لیکن میں اسے کس طرح منع کروں ؟
وہ کہتی ہے کہ اگر مردوں کے لیے جائز ہے تو پھر عورتوں کے لیے ایسا کرنا کیوں جائز نہيں ؟

الحمد للہ
کسی مسلمان مرد کے لیے مشرک عورت سے شادی کرنا جائز نہیں اورنہ ہی کسی مسلمان عورت کے لیے مشرک مرد سے شادی کرنا جائز ہے ۔

اس سے صرف استثنی تو کتابی عورتیں ہیں ( یعنی یھودی اورعیسائ‏ عورتیں ) لیکن اس میں بھی شرط یہ ہے کہ جب وہ پاکدامن اورعفت وعصمت رکھتی ہوں ، کتاب وسنت تو اسی پر دلالت کرتی ہے ، اورامت مسلمہ کا بھی اسی پر اجماع ہے ۔

ہمارے لیے جائزنہيں کہ ہم اپنی ناقص عقلوں سے اللہ تعالی کے حکم پر اعتراض کرتے پھریں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

{ اوردیکھو کسی بھی مومن مرد اورعورت کے لیے اللہ تعالی اوراس کے رسول کے فیصلہ کے بعد تو انہيں اپنے معاملات میں کوئي اختیار باقی نہیں رہتا ، اورجو بھی اللہ تعالی اوراس کے رسول کی نافرمانی کرے گا وہ واضح اورکھلی گمراہی میں ہے } ۔

لھذا اس بنا پر اس عورت کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالی کا خوف کرے اوراس سے ڈرتے ہوئے اس کا تقوی اختیار کرے ، اس لیے کہ جو بھی اللہ تعالی کا تقوی اختیارکرتا ہے اللہ تعالی اس کے لیے کوئي نہ کوئي مشکل سے نکلنے کا راہ نکال دیتا ہے ۔

اوراس عورت کویہ بھی علم رکھنا چاہیے کہ اس کا کسی بھی غیر مسلم چاہے وہ کتابی ہی کیوں نہ ہوسے شادی کرنا کچھ اثر نہيں رکھے گا ، بلکہ وہ زنا کے حکم میں ہوگا اس لیے کہ اس کا عقد نکاح ہی باطل ہے ۔

واللہ اعلم .

الشیخ عبدالکریم الخضیر

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ