الحمد للہ.
ميرے بھائى آپ نے يہ سوال كر كے انتہائى اچھا كيا ہے يہ اس كى دليل ہے كہ آپ اللہ كى اطاعت كى حرص ركھتے ہيں اور اس وقت منتشر معاصى كے سبب اطاعت ضائع ہونے يا اس ميں كمى
ہونے سے بچنا چاہتے ہيں.
روزے دار کے لیے ناک کے ذریعے مرہم استعمال کرنے کا حکم
رمضان كي قضاء ميں دوسرا رمضان شروع ہونے تك تاخير كرنا
سوال
ميں نےحيض كي بنا پر كئي برس سے رمضان ميں بعض ايام كےروزے نہيں ركھے اور ابھي تك نہيں ركھ سكي، مجھےكيا كرنا ہوگا ؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
نصف شعبان كا روزہ ركھنا بدعت ہے،
سوال
ميں نے ايك كتاب ميں پڑھا كہ نصف شعبان كا روزہ ركھنا بدعت ہے، اور ايك دوسرى كتاب ميں لكھا تھا كہ نصف شعبان كا روزہ ركھنا مستحب ہے... برائے مہربانى يہ بتائيں كہ اس كے متعلق قطعى حكم كيا ہے ؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
کیا نصف شعبان کی رات کو رمضان نزدیک آنے کی خوشی میں بچوں کے درمیان مٹھایاں تقسیم کرتے ہوئے جشن منانا جائز ہے؟
سوال
کیا نصف شعبان کی رات کو جشن منانا جائز ہے؟ صرف اس لئے کہ کچھ ممالک میں یہ رسم ثقافتی وراثت کا درجہ حاصل کرچکی ہے، وضاحت کرتا چلوں کہ ہمارے ملکوں میں کچھ لوگ بچوں میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں، جو ہمارے ہاں صرف اس لئے ہے کہ رمضان کا مہینہ قریب آگیا ہے، چنانچہ اگر جشن بچوں میں مٹھائی تقسیم کرنے کی شکل میں ہو تو کیا اس رات جشن منانے میں کوئی حرج ہے؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
نصف شعبان کی رات جشن منانا جائز نہیں ہے، چاہے یہ جشن اس رات قیام اللیل ، ذکر الہی، یا تلاوت قرآن کی شکل میں ہو، یا کھانا کھلانے اور مٹھائیاں تقسیم کرنے کی صورت میں ہو۔
اس لئے کہ صحیح سنت نبوی میں اس رات کو عبادات یا خاص رسم ورواج کیساتھ منسلک کرنے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ چنانچہ نصف شعبان کی رات دیگر راتوں کی طرح ہی ہے۔
دائمی فتوی کمیٹی کے علمائے کرام کا کہنا ہے کہ: