یتیم کے ولی کوکس وقت یتیم کا مال سپرد کرنا جائز ہوگا ؟
اللہ سبحانہ وتعالی کا ارشاد ہے :
{ اوریتیموں کو ان کے بالغ ہونے تک سدھارتے رہو اورآزماتے رہو پھر اگر تم ان میں ہوشیاری اورحسن تدبیر پاؤ تو انہيں ان کے مال سونپ دو }
یتیم کی بلوغت اس وقت ہوتی ہے جب مندرجہ ذيل اشیاء میں سے کوئي ایک پیدا ہوجائے : زيرناف بالوں کااگنا ، عمر کا پندرہ برس ہونا ، سوتے یا بیداری کی حالت میں منی کا انزال ہونا ۔
عورت کی بلوغت کی علامات بھی مرد جیسی ہی ہیں لیکن اس میں دو چيزیں زائد ہونگی اگر ان میں سے کوئي ایک پیدا ہوجائے، اگر اسے حیض آجائے یا حمل ہوجائے توعورت بالغہ ہوگي ۔
کتاب المقنع میں ہے کہ :
( احتلام یا پندرہ برس عمر کا مکمل ہوجانا یا زيرناف سخت بال اگنے سے بلوغت ہوجاتی ہے اورلڑکی میں دو چيز اورزيادہ ہونگي وہ حمل ہونے اورحيض آنے کی صورت میں بالغ شمارہوگي اورحمل اس کے انزال ہونے کی دلیل ہے ) دیکھیں : المقنع ( 2 / 139 ) ۔ .
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ