سرکاری ملازم کو کام جلدی کرنے کے لیے پیسے دے سکتا ہے؟
میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہوں، میرے ذمے اس کمپنی کے قانونی معاملات دیکھنا ہے، ہمارے ملک میں سرکاری ملازمین کام نہیں کرتے اور تھوڑے سے کام کے لیے آئندہ روز یا اس سے بھی لیٹ آنے کا کہتے ہیں چاہے معاملہ صرف ایک دستخط کا ہی کیوں نہ ہو، اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے مجھے مجبورا انہیں کچھ نہ کچھ دینا پڑتا ہے پھر وہ فوری کام کر بھی دیتے ہیں، وگرنہ معاملات ہفتوں لیٹ ہو جاتے ہیں، اور تاخیر کی وجہ سے میری کمپنی کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے، واضح رہے کہ میرے تمام کام قانونی ہوتے ہیں اور ان میں کسی قسم کی قانون شکنی نہیں ہوتی۔ میں نے اس بارے میں اہل علم سے دریافت کیا تو مجھے کہا گیا کہ: یہ رشوت نہیں ہے؛ کیونکہ آپ تو اپنا حق لے رہے ہیں اور پیسے دے کر اپنے آپ کو ظلم سے بچا رہے ہیں، پھر نہ تو آپ سفید کو سیاہ بناتے ہیں اور نہ ہی سیاہ کو سفید کرتے ہیں۔ تو اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ واضح رہے کہ اگر میں پیسے دے کر کام کروانا چھوڑ دوں تو مجھے کمپنی سے نکال دیا جائے گا، اور کمپنی کے مفادات کو بھی نقصان ہو گا۔