مسجد مكمل ہونے پر جانور ذبح كرنے كا حكم
الحمد للہ:
اس سب كى كوئى اصل اور دليل نہيں، لوگوں كا يہ خيال اور اعتقاد غلط ہے، جو شخص بھى ايسا خيال ركھے يا ايسا كرے تو اسے اس سے روكنا چاہيے؛ كيونكہ يہ دين ميں بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہى ہے.
جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا صحيح حديث ميں فرمان ہے:
" جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى نيا كام نكالا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ مردود ہے "
اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.
ديكھيں: مجموع مقالات و فتاوى شيخ ابن باز ( 6 / 335 ).
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ