جمعہ كے دن قرآن كى تلاوت اور فجر سے قبل دينى اعلانات كرنا
جمعہ كے دن خطبہ سے قبل لاؤڈ سپيكر ميں قرآن مجيد كى تلاوت كرنے كا حكم كيا ہے، جب آپ اسے كچھ كہيں تو وہ جواب ديتا ہے كہ آپ قرآن پڑھنے سے روكنا چاہتے ہيں ؟
اور اسى طرح فجر كى اذان سے قبل لوگوں كو بيدار كرنے كے ليے لاؤڈ سپيكر ميں مختلف كلمات كہنے كا حكم كيا ہے، جب آپ اسے كہيں كہ اس كى كوئى دليل نہيں تو وہ جواب ديتا ہے كہ يہ خير و بھلائى كا عمل ہے لاؤڈ سپيكر كے ذريعہ لوگوں كو بيدار كيا جاتا ہے ؟
الحمد للہ:
ہمارے علم كے مطابق تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں ايسا نہيں ہوا اور نہ ہى اس كى كوئى دليل ملتى ہے اور نہ ہى كسى صحابى نے ايسا كيا ہے.
اور اسى طرح نماز فجر سے قبل لاؤڈ سپيكر ميں مختلف دينى كلمات كہہ كر لوگوں كو بيدار كرنا ثابت ہے، تو اس طرح يہ بدعت ہوئى اور ہر بدعت گمراہى ہوتى ہے.
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى نيا كام نكالا جو اس ميں سے نہيں تو وہ مردود ہے "
صحيح بخارى كتاب الصلح حديث نمبر ( 2697 ) صحيح مسلم كتاب الاضحيۃ حديث نمبر ( 1718 ).
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ