مسجد ميں وضوء كرنے كا حكم
مسجد ميں وضوء كرنے كا حكم كيا ہے ؟
الحمد للہ:
ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، آئمہ سلف نے اور اہل علم نے اس كى رخصت دى ہے، اور ابن منذر رحمہ اللہ نے " الاوسط " ميں اس پر اجماع نقل كرتے ہوئے كہا ہے: اس سے منع كرنے ميں ظاہرا كوئى معنى نہيں، كيونكہ پانى يہاں بھى پاك ہے، اور اس سے تو صفائى ميں زيادتى ہى ہوگى، ليكن ہم يہ ناپسند كرتے ہيں كہ لوگوں كے نماز ادا كرنے والى جگہ ميں وضوء كيا جائے كيونكہ اس سے لوگوں كو اذيت ہوگى.
ابن منذر رحمہ اللہ نے " الاوسط " ميں ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے بيان كيا ہے كہ ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں.
اور ابن ابى شيبہ اور ابن منذر نے ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما سے روايت كيا ہے كہ وہ مسجد ميں وضوء كيا كرتے تھے.
وضوء ميں قضائے حاجت داخل نہيں، كيونكہ پيشاب يا پاخانہ جيسى قضائے حاجت نمازيوں كى جگہ ميں كرنى بالاجماع حرام ہے.
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ