ہوا خارج سے استنجاء كرنا
اسلاميات كے مدرس نے ہميں كہا ہے كہ ہوا خارج ہونے كى بنا پر وضوء كرنا مكروہ ہے، يعنى جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو اس كے بعد اس كے ليے وضوء كرنا مكروہ ہے، كيا يہ بات صحيح ہے ؟
الحمد للہ:
ہوا خارج ہونے سے استنجاء كرنا مكروہ ہے، كيونكہ ايسا كرنا غلو ميں شامل ہوتا ہے، ليكن جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو بالاجماع اس كا وضوء ٹوٹ جاتا ہے.
شرمگاہ دھونے كو وضوء كا نام نہيں ديا جاتا، بلكہ اگر پانى سے دھويا جائے تو اسے استنجاء كہتے ہيں، اور اگر پتھر وغيرہ سے صفائى كى جائے تو اسے استجمار كا نام ديا جاتا ہے.
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 101 ).
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ