سوال
کیا نصف شعبان کی رات کو جشن منانا جائز ہے؟ صرف اس لئے کہ کچھ ممالک میں یہ رسم ثقافتی وراثت کا درجہ حاصل کرچکی ہے، وضاحت کرتا چلوں کہ ہمارے ملکوں میں کچھ لوگ بچوں میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں، جو ہمارے ہاں صرف اس لئے ہے کہ رمضان کا مہینہ قریب آگیا ہے، چنانچہ اگر جشن بچوں میں مٹھائی تقسیم کرنے کی شکل میں ہو تو کیا اس رات جشن منانے میں کوئی حرج ہے؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
نصف شعبان کی رات جشن منانا جائز نہیں ہے، چاہے یہ جشن اس رات قیام اللیل ، ذکر الہی، یا تلاوت قرآن کی شکل میں ہو، یا کھانا کھلانے اور مٹھائیاں تقسیم کرنے کی صورت میں ہو۔
اس لئے کہ صحیح سنت نبوی میں اس رات کو عبادات یا خاص رسم ورواج کیساتھ منسلک کرنے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ چنانچہ نصف شعبان کی رات دیگر راتوں کی طرح ہی ہے۔
دائمی فتوی کمیٹی کے علمائے کرام کا کہنا ہے کہ: