اگر دورانِ نماز مسوڑھوں سے خون بہہ نکلے تو کیا تھوکنا لازمی ہے؟ اور کیا اس سے وضو ٹوٹ جائے گا؟ کیا دورانِ نماز تھوکا جا سکتا ہے؟ کیا تھوکنےکی اجازت مسجد اور غیرِ مسجد ہر دو صورت میں نماز کے دوران جائز ہے؟ کیا مسوڑھے سے نکلنے والا خون نگلنے پر روزہ ٹوٹ جائے گا؟ کیا اس کپڑے کو دھونا ضروری ہے جس میں خون تھوکا تھا اور اس پر خون کے اثرات بھی نمایاں ہو گئےہوں؟ کیا ٹشو پیپر سے صاف کرنا کافی ہے یا پانی سے کلی ضروری ہے؟ اور اگر زمین پر تھوک دے تو کیا ٹشو سے صاف کرنا کافی ہو گا؟ اگر پانی سے کلی کرنا واجب ہو تو کیا ایک بار کلی کرنا کافی ہے یا تین بار ہی کلی کرنا ہو گی؟