عناوین صفحہ نمبر عرض ناشر 12 مدینہ منورہ تاریخ اور نام 15 ’’یثرب ‘‘ کی بنیاد 15 یثرب کے ابتدائی رہائشی 15 مدینہ منورہ کے نام 17 مدینہ منورہ کے فضائل 20 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ سے محبت 30 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مدینہ منورہ کو ’’حرم ‘‘ قراردینا 31 جبل عیر 34 جبل ثور 35 ہجرت نبوی سے پہلے کے واقعات 37 صبح کی کرنیں 37 بیعت عقبہ اولیٰ 39 پہلے معلم 40 بیعت عقبہ ثانیہ 40 مدینہ منورہ کی طرف ہجرت 44 مکہ مکرمہ سے روانگی 47 مدینہ منورہ میں تشریف آوری 50 مدینہ منورہ میں رہائش اور مہاجرین و انصار کے درمیان مؤاخات 53 ہجرت کے بعد سب سے پہلے پیدا ہونے والا بچہ 55 اذان کی ابتداء 56 منافقین و یہود کی کارستانیاں اور مسلمانوں کا طرز عمل 59 نفاق کی ابتداء 59 مدینہ منورہ سے یہودیوں کی جلاوطنی 61 مسجد نبوی کی تعمیر اور مختلف ادوار میں اس کی تاریخ 65 دور نبوی 65 پہلی توسیع 66 سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا دور 67 سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا دور 67 سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا دور 68 ولید بن عبدالملک کا دور 69 مہدی عباسی کا دور 70 قایتبائی کا دور 70 سلطان عبدالحمید کا دور 71 مسجد نبوی،عہد سعودی میں 74 پہلی سعودی توسیع و تعمیر 74 اس عمارت کی خصوصیات 75 شاف فیصل کے تعمیر کردہ شیڈ 76 دوسری سعودی توسیع 76 اس توسیع کی خصوصیات 78 مسجد کے صحن 80 یہ توسیع بے مثال ہے 80 مسجد کے اندر منبر و محراب 81 منبر کی تاریخ 83 منبر کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات 84 محراب نبوی 86 مسجد نبوی کی فضیلت اور اس میں نماز کا ثواب 88 مسجد نبوی کی توسیعات میں نماز کا حکم 89 مسجد میں موجودہ صحنوں میں نماز کا حکم 90 مسجد نبوی کی خاطر لمبا سفر کیا جا سکتا ہے 90 مسجد نبوی کی زیارت کے آداب 92 روضئہ نبوی اور اس کی زیارت کی شرعی حیثیت 94 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت 96 مدینہ منورہ کی دوسری تاریخی مساجد 100 مسجد قباء 100 مسجد قباء کی فضیلت 102 مسجد اجابہ 103 مسجد جمعہ 104 مسجد بنی حارثہ 108 مسجد فتح 109 مسجد میقات 110 مسجد مصلیٰ(عید گاہ والی مسجد) 112 مسجد فسح 113 حبل احد 114 بقیع غرقد 118 بقیع غرقد کی فضیلت 119 سعودی دور میں بقیع غرقد کی توسیع 122 تشنگان علم کے لیے تعلیمی مراکز 123 مدرسہ دارالحدیث مدینہ منورہ 123 جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ 124 مدینہ منورہ میں خیراتی تنظیمیں 126 جمعیۃ البر 126 عورتوں کے خیراتی ادارے 127 صحت سے متعلقہ مقاصد 128 تربیت خواتین سے متعلقہ مقاصد 128 مدینہ منورہ کے کتب خانے اور لائبریریاں 129 محمودیہ لائبریری 129 عارف حکمت لائبریری 129 مسجد نبوی لائبریری 130 مدینہ منورہ پبلک لائبریری 130 شاہ فہد قرآن کریم پرنٹنگ کمپلیکس 131 قرآن مجید کے معانی اور تراجم کی طباعت 134 مصادر مرواجع 135 تفصیل کتاب
کتاب کا نام:تاریخ مدینہ منورہ
مصنف : شعبہ تصنیف و تالیف دار السلام
ناشر: دار السلام، لاہور
نظرثانی: مولانا صفی الرحمن مبارکپوری
صفحات: 138
Click on image to Enlargeفہرست
تعویذاور دم،قرآن و سنت کی روشنی میں
تفصیل کتاب
کتاب کا نام:تعویذاور دم،قرآن و سنت کی روشنی میں
مصنف : خواجہ محمد قاسم
ناشر: ادارہ احیاءالسنہ،گھرجاکھ
صفحات: 66
Click on image to Enlarge
تواترعملی یا حیلہ جدلی
عرض ناشر 3 تقدیم 5 وضع الیدین بعدالرکوع کی احادیث سےانکار 7 دوسری غلطی 8 تیسری غلطی 8 رکوع کےبعدہاتھ باندھنے والوں سےایک فیصلہ کن سوال 9 خلاصہ 10 غلط فہمی 10 ازالہ 11 سوال 11 اولاً 14 ثانیاً 14 ثالثاً 14 رابعا 14 خامساً سادساً سابیعاً ثامناً تاسعاً عاشراً الحادی عشر الثانی عشر الثالث عشر الرابع عشر الخامس عشر السادس عشر السابع عشر الثامن عشر التاسع عشر العشرین الحادی وعشرون الثانی وعشرون الثالث وعشرون الخامس وعشرون تفصیل کتاب
کتاب کا نام:تواترعملی یا حیلہ جدلی
مصنف : ابو محمد بدیع الدین راشدی
ناشر: مکتبہ الدعوۃ السفیۃ مٹیاری سندھ
صفحات: 35
Click on image to Enlargeفہرست
عناوین
صفحہ نمبر
تصحیح العقائد
عناوین صفحہ نمبر حرف اوّل 13 سوانح علامہ محمد رئیس ندوی رحمۃ اللہ علیہ 16 خطبہ کتاب 23 اہل اسلام میں افتراق کی نبوی پیش گوئی 25 نبوی پیش گوئی کا پورا ہونا 27 جھوٹ کی مذمت اور قباحت 29 شرک کی تعریف 30 اُمت محمدیہ میں وقوع شرک کی پیشگوئی 31 عالم الغیب اور حاضر و ناظر ہونا اللہ کی ایک صفت ہے 33 حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا معنوی او رحکمی طور پر مرفوع ہے 36 تنبیہ بلیغ 36 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عالم الغیب قرار دینے میں متضاد بریلوی پالیسی 40 اس بریلوی دعویٰ کی تلخیص و تجزیہ 42 تنبیہ بلیغ 45 شریعت کے سلسلے میں ہر دعویٰ کا شرعی دلیل سے مدلل ہونا ضروری ہے 47 تنبیہ بلیغ 49 تکمیل نزول قرآن کب ہوئی؟ 52 بریلوی دعاوی کی تکذیب پر بعض اجمالی دلائل کی طرف اشارہ 54 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پر پہلی نص قاطع 55 اللہ و رسول پرکذب بیانی کا بریلوی اتہام 57 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پر دوسری نص قاطع 59 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پر تیسری نص قاطع 63 غیب کی لغوی و شرعی تعریف 66 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پر چوتھی نص قاطع 72 بریلوی بحرالعلوم کی تعلیم خود اپنی تکذیب و تغلیط 74 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پرپانچویں نص قاطع 76 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پرچھٹی نص قاطع 76 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پرساتویں نص قاطع 77 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پرآٹھویں نص قاطع 80 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونےپر نویں نص قاطع 81 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پردسویں نص قاطع 81 بریلوی بحرالعلوم کا اعتراف کہ غیر اللہ مطلقاً علم غیب نہیں جانتے 82 اپنے بیان مذکور کی بریلوی بحرالعلوم نے زور دار تکذیب کررکھی ہے 84 غیر اللہ کے عالم الغیب نہ ہونے پر گیارہویں نص قاطع 88 بریلوی بحرالعلوم کی اپنی ہی تحریر سے اپنی تکذیب 94 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پر بارہویں نص قاطع اوربریلوی سرکشی کی ایک اور مثال 97 سورہ محمد کی تیسویں آیت پربریلوی فرقہ کامشن 100 بریلویوں کا اپنے مذہبی اول سے انحراف و اعراض 102 بریلوی اعلیٰ حضرت و بحرالعلوم کی اپنے مذہب سے بغاوت و خروج 103 بریلوی لوگ جن آیات سے اپنے مؤقف پر استدلال کرتے ہیں ان کا ذکر 107 بریلوی مشن کی پیش کردہ پہلی آیت 107 بریلوی مشن کی پیش کردہ دوسری آیت 108 بریلوی مشن کی پیش کردہ تیسری آیت 109 ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب نہ ہونے پر تیرہویں نص قاطع 110 بریلوی مشن کی طرف سے پیش کردہ چوتھی آیت 112 بریلوی مشن کی پیش کردہ پانچویں آیت 112 بریلوی مشن کی بعض دیگر مستدل آیات 113 شرعی اجازت کے بغیر انجام دیا جانے والا عمل مردود باطل ہے 114 اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ 115 عبادت تو قیفی چیز ہے 116 غیراللہ کے عالم الغریب نہ ہونے پر ایک اور دلیل شرعی 118 ایک نبوی پیش گوئی کا ذکر 126 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عالم الغیب ہونیکی نفی پر دلالت کرنے والی حدیث ربیع بنت معوذ 127 عہد نبوی میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالم الغیب کہے جانے کا ذکر 129 جھوٹے کی عبادت مقبول نہیں 131 جدید بریلوی کتاب ’’الشاہد‘‘ اور اس کے مصنف کا تعارف 133 الشاہد کا تعارف 135 بریلوی کتابوں کی عبارتیں ایک دوسرے کی تکذیب کرتی ہیں 136 بریلوی مشن کے مزید کلمات اعتراف ملاحظہ ہوں 137 تصحیح العقائد کے علمی مواخذہ کے جواب میں بریلوی مشن کا مجرمانہ سکوت 140 غلو بازی میں بریلوی فرقہ اہل کتاب یہود و نصاریٰ کے نقش قدم پر 141 فرقہ بریلویہ کے ایک بھاری جھوٹ کی نشاندہی 143 ابلیس کی طرف سے ایک بریلوی توجیہ 144 الشاہد کی تصنیف میں بریلوی بحرالعلوم کی متضاد پالیسی 144 تضاد در تضاد 146 سلفی المذہب خاندان کے فرد مولوی عتیق الرحمٰن اکرہروی کے بریلوی بن جانے پر بریلوی بحرالعلوم کی فرحت 147 ہمارے رسول محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انبیائے سابقین کے مذہب پر تھے 148 عالم الغیب ہونے سے متعلق فرمان نوح علیہ السلام 150 اپنے عالم الغیب اور حاضر و ناظر ہونے سے خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نفی 153 اسلامی تعلیمات خصوصاً توحید پرستی کے منافی باتیں خبث و نجس ہیں 157 آمدم برسر مطلب 159 بریلوی بحرالعلوم کااہلحدیث پر امکان کذب باری کا جھوٹا اتہام 160 بریلوی بحرالعلوم کا اللہ و رسول پرکذب بیانی کااتہام 160 خدائی کاریگری پر بریلوی جارحیت 161 مولانا جھنڈانگری کے چیلنج مباہلہ سےبریلویوں کا فرار 161 بریلوی مذہب میں ایمان گھٹتا بڑھتا ہے 162 بریلوی اسلاف بریلوی بحرالعلوم کی نظر میں 162 نبی حکم الہٰی کے مطابق بہت ساری چیزوں کو دیکھنے اور مشاہدہ کرنے سے باز رہنے کے مکلف ہیں 164 ہمارے نبی کا اُمی ہونا عالم الغیب او رحاضروناظر ہونے والے بریلوی دعویٰ کے منافی ہے 165 تنبیہ بلیغ 166 پانچوں مفاتیح غیب سے متعلق ایک وضاحت 167 بریلوی شریعت کا یہ دعویٰ کہ خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء کے معلم ہیں 167 برزخ میں روح نبوی پر اعمال امت کی پیشی 169 بریلوی شریعت بتصریح خویش عقائد کے معاملہ میں غیر مقلد ہے 170 یہ منافقوں کا عقیدہ ہے کہ نبی و رسول کو موت نہیں آتی 173 غیب کی جو بات بتلانے سے معلوم ہوگئی وہ غیب نہیں ہے 173 بریلویوں کا تقلیدی مذہب اور عقیدہ علم غیب 175 مغل حکمران اورنگ زیب اور فتاویٰ عالمگیر کا غیب نبوی کے متعلق مؤقف 176 غیب نبوی کی بابت فتاویٰ بزازیہ کی صراحت 178 غیب نبوی کی بابت درمختار کی صراحت 179 تنبیہ 181 غیب نبوی سے متعلق امام ابن الہمام حنفی اور عام احناف کی صراحت 182 غیب نبوی اور امام قاضی خاں حنفی کی صراحت 186 غیب نبوی اور پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ 188 غیب نبوی او رحنفی کتاب تحفۃ القضاۃ 189 غیب نبوی اور سلطان العارفین قاضی حمید الدین ناگوری 190 غیب نبوی اور ملا حسین خباز کشمیری حنفی 191 غیب نبوی اور قاضی ثناء اللہ پانی پتی (متوفی 1213ھ) 192 پہلی تنبیہ بلیغ 192 دوسری تنبیہ بلیغ 193 غیب نبوی اور فتاویٰ تاتارخانیہ 195 غیب نبوی اور صاحب ردّ المختار یعنی فتاویٰ شامی 199 بریلوی بحرالعلوم کی توہین سلفیت اور تعظیم بریلویت 204 بریلویت کو سمجھنے میں اہل حدیثوں پر بریلوی بحرالعلوم کا اتہام غلط فہمی 205 شاہدو شہید کا معنی عالم الغیب او رحاضروناظر بتلانا حنفی مذہب میں بالاجماع کفر وجہالت قبیح ہے۔ 206 ’’النبی أولیٰ بالمؤمنین‘‘ والی آیت سےبریلوی استدلال 207 بریلوی مؤقف پر قرآنی آیت (وما ارسلنک إلا رحمۃ للعلمین) سے بریلوی استدلال۔ 213 تنبیہ بلیغ 216 بریلوی مؤقف پر بعض احادیث نبویہ سے بریلوی استدلال 217 تنبیہ بلیغ 217 ملاحظہ 218 بریلوی مؤقف پر بریلوی بحرالعلوم کی مستدل چاروں منتخب احادیث کا ذکر 219 پہلی حدیث پربحث و نظر 220 بریلوی بحرالعلوم کی پیش کردہ دوسری حدیث پر بحث 223 بریلوی بحرالعلوم کی ضعیف قرار دی ہوئی روایت مکذوب و موضوع ہے 224 ضعیف روایت باب فضائل میں مقبول نہیں 224 موضوع حدیث کا متابع کہہ کر بریلوی بحرالعلوم کی ذکر کردہ روایت پر بحث 226 بریلوی بحرالعلوم کی منتخب کردہ تیسری حدیث پربحث 228 بریلوی بحرالعلوم کی منتخب کردہ چوتھی حدیث پر بحث 229 تمام اہل علم پربریلوی بحرالعلوم کا اتہام 235 بہت سارے فضائل کے اثبات کے لیے دلائل قطعیہ کی ضرورت ہے 237 اللہ کے علاوہ کسی نبی و رسول کو عالم الغیب و حاضر وناظر کہنا عقیدہ ہے یا فضیلت والی بات؟ 240 بریلوی باب فضائل کے چند اہم اصول 243 بریلوی باب فضائل کا پہلا اصول 244 بریلوی باب فضائل کے پہلے اصول کا ابطال ورد 245 بریلوی باب فضائل کے پہلے اصول سے بریلوی مزعومات کی تکذیب 247 بریلوی بحرالعلوم کی طرف سے اپنے مردود اصول کی مکر رحمایت 251 تنبیہ بلیغ 254 بریلوی باب فضائل کے دوسرے اصول کا جائزہ 257 بریلوی باب فضائل کے تیسرے اصول کا جائزہ 259 بریلوی باب فضائل کے چوتھے اصول کا جائزہ 259 1۔ تشریح، 2۔ فضائل کی قطعیت و ظنیت 260 معراج نبوی سے متعلق بریلوی لغو طرازی پر نظر 262 قرآن کی مختلف وجہیں اور ان سے استدلال 266 بریلوی باب فضائل کے اہم اصول کی بخیہ دری 268 بریلوی بحرالعلوم کی مستدل عبارت سے بریلوی بحرالعلوم کی تکذیب 276 اصول غلط نہیں خود ما بدولت ہی جہالت میں گرفتار ہیں 277 قرآن کی مختلف وجہیں اور ان سے استدلال 282 لفظ ’’الشاھد والشھید‘‘ سے بریلوی استدلال اور اس کی تکذیب 283 قرآنی آیت (علم الانسان مالم یعلم) کے متعلق بریلوی بحرالعلوم کی افتراء پردازی 285 یک نہ شُد دو شُد 288 تمام انبیاء کرام پربریلوی بحرالعلوم کاافتراء 291 ہررسول و نبی کے شاہد و شہید ہونے کی مدت ان کے زمانہ تک محدود ہے 294 فرقہ بریلویہ تخلیق آدم سے پہلے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عالم الغیب و حاضر و ناظر مانتا ہے۔ 295 آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وجود گرامی دنیا میں 302 پردہ فرمانےکے بعد 303 سایہ نبوی 305 سایہ نبوی کی نفی پر موضوع حدیث سے بریلوی استدلال 306 عبدالرحمٰن بن قیس زعفرانی کذاب کا تعارف و ترجمہ 308 مرسل حدیث حجت نہیں 310 سایہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نفی کرنے والی حدیث کے مضمون میں تعارض 311 بریلویوں کی مستدل روایت حقائق ثابتہ کے خلاف ہے 313 نوری مخلوق فرشتوں کا بھی سایہ ہوتا ہے 313 بریلوی شریعت اور ہندوؤں کا نظریہ اوتار 314 کیا نور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نور الہٰی تھے؟ 315 سایہ نبوی کا انکار قرآنی نصوص کی خلاف ورزی ہے 315 سایہ نبوی پر دلالت کرنے والی حدیث صحیح 317 جھوٹ کی قباحت کا بریلوی اعتراف 319 بریلوی و سلفی مذہب میں شرعی دلائل کون کون سے ہیں؟ 320 تفسیری و تاریخی روایات سے بریلوی بے اطمینانی 323 ہٹ دھرمی کی مذمت بزبان بریلوی بحرالعلوم 324 بریلوی لوگ دو رُخی پالیسی رکھتے ہیں 324 قبوری شریعت کی نصوص قاطعہ کے خلاف بغاوت 326 قائدین بریلویت کی شریعت سازی 328 ابلیس کی غلط ترجمانی از فرقہ بریلویہ 330 بریلوی بحرالعلوم کی حساب دانی 333 امام جنید بغدادی کاذکر خیر 333 نبی و رسول کی بشریت 336 بریلویوں کا یہ جھوٹا دعویٰ کہ وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہرجگہ حاضرو موجود ہیں 339 اس بریلوی مکذوبہ دعویٰ پرفاضل رحمانی کامواخذہ اور جواب میں فاضل رحمانی پربریلویہ کا طعن و تشنیع۔ 341 قرآنی آیت اور حدیث نبوی سےبریلوی دعویٰ کی تکذیب 342 حاضر و ناظر اور علمائے سلف 344 نبی ورسول اور غیب کے لغوی و شرعی معنی 355 بریلوی لوگوں کا موضوع روایت سے استدلال 357 اپنی مستدل روایت میں بریلوی بحرالعلوم کی کاٹ چھانٹ 360 نصوص شرعیہ سےبریلوی مؤقف کی تکذیب 363 بریلوی مؤقف اجماع امت کے خلاف ہے 365 رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو خود رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عالم الغیب کہنے سے منع کیا 368 فرمان نبوی سے انحراف کے لیےبریلوی حیلہ جوئی کی تفصیل 369 اللہ کی جانب سے حاصل شدہ اپنی جملہ معلومات کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اُمت کو بتلا دیا ہے۔ 372 قول عائشہ رضی اللہ عنہا کے بالمقابل بریلوی بحرالعلوم کی ذکرکردہ روایات پرنظر 374 حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا کے خلاف بریلوی بحرالعلوم کی بیہودہ گوئی 378 امام داؤدی کی عبارت میں بریلوی تحریف 380 امام قسطلانی کا فرمان 381 بریلوی بحرالعلوم کی تحریف بازی 384 شب معراج اور دیدار الہٰی و مسئلہ رؤیت باری تعالیٰ 385 فرمان نبوی کے خلاف بریلوی بحرالعلوم کی یاوہ گوئی 389 بریلوی اکاذیب پر نظر 390 حضرت ابن مسعود کی مرفوع حدیث 393 حدیث ابی موسیٰ پر بحث 395 قول ابن عباس رضی اللہ عنہ کا اضطراب و تضاد 397 تنبیہ بلیغ 398 دنیا میں دیدار الہٰی کے مسئلے پر بحث 400 حدیث ابی العالیہ 408 حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا کا تجزیہ 409 لفظ شاہد و شہید سے غیب نبوی پربریلوی استدلال پر سلفی ردّ بلیغ 411 آیت کریمہ (یسئلونک عن الروح) اور غیب نبوی 418 تنبیہ بلیغ 429 قرآنی آیت :(نزلنا علیک الکتٰب تبیانا لکل شئ) سے متعلق ایک ضروری وضاحت 430 قرآنی آیت (ورسلا قد قصصنٰھم علیک) سے متعلق ایک وضاحت 432 قرآنی آیت:(وما علمنٰہ الشعر وما ینبغی لہ) سےمتعلق وضاحت 434 قرآنی آیت: (فلا تعلم نفس ما اخفی لھم) سے متعلق وضاحت 435 تردید حاضر و ناظر و تردید علم غیب کے چند انوکھے دلائل 436 احادیث سے غیب کی نفی پر چند دلائل 438 برزخ سے واپسی 443 ملائکہ و جنوں پر بشری نبی کا قیاس 444 عدم فتویٰ کفر سے غیب نبوی کا ثبوت 444 نبوت خضر 444 متفرقات 445 نجد و عراق 447 ابلیس اوربریلوی بحرالعلوم 447 رسول اُمی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 448 تفصیل کتاب
کتاب کا نام:تصحیح العقائد
مصنف : رئیس احمد ندوی
ناشر: ام القریٰ پبلی کیشنز، گوجرانوالہ
صفحات: 450
Click on image to Enlargeفہرست
توحید وشرک کے احکام ومسائل
عناوین صفحہ نمبر عنوانات چند ضروری اصطلاحات 17 مقدمہ وجود باری تعالی کا اثبات 20 فطری دلائل 20 شرعی دلائل 21 عقلی دلائل 21 حسی دلائل 21 ساری کائنات اللہ کے وجود کی گواہ 21 خود انسانی وجود اللہ کے وجود کا گواہ 24 اللہ کے وجود کی گواہی ایک خلاباز کی زبانی 26 ایک باطل نظریہ (نظریہ ارتقاء) اور اس کی تردید 26 اللہ کا وجود ہے تو نظر کیوں نہیں آتا؟ 28 اگر اللہ موجود ہے تو اللہ کو وجود بخشنے والا کون ہے؟ 28 مختلف مذاہب میں خدا کاتصور 29 ہنددمت 29 بدھ مت 29 سکھ مذہب 29 پارسی مذہب 30 یہودیت و عیسائیت 30 مشرکین مکہ 31 اسلام میں خدا کا تصور 31 چند باطل عقائد و نظریات 33 عقیدہ وحدۃ الوجود 33 عقیدہ وحدۃ الشہود 33 عقیدہ حلول و اتحاد 33 ان عقائد کے اثبات کے لیے ایک باطل تاویل 34 ان عقائد کی بنیاد چند باطل روایات 34 کلمہ لا الہ الا اللہ کا مفہوم، تقاضا اور شروط 35 کلمہ کا مفہوم 35 مشرکین مکہ اور کلمہ کا مفہوم 35 کلمے کا تقاضا 36 کلمہ کی شروط 37 روز ازل سے عقیدہ توحید کا عہد 37 آیت کریمہ 37 تفسیر بالحدیث 38 یہ عہد ہمیں یاد کیوں نہیں؟ 38 شرک کا آغاز 39 شرک کا آغاز قوم نوح سے ہوا 39 امام ابن تیمیہ کا بیان 40 امام ابن قیم کا بیان 40 شرک کی تردید 41 انبیاء کرام علیہم السلام 41 محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 42 رد شرک او رہمارا فریضہ 44 توحید کی پہچان کا بیان توحید کامفہوم 47 توحیدکی پہچان حاصل کرنا واجب ہے 47 توحیدکی پہچان کا فائدہ 48 توحیدکی فضیلت کا بیان خلوص دل سے کلمہ توحید کا اقرار کرنے والا جنت میں داخل ہوگا 49 کلمہ توحید کا اقرار کرنے والے پرجہنم حرام ہے 49 توحید پر فوت ہونے والا جنت میںجائے گا 50 توحید کا اقرار کرنے والے کو روزقیامت نبی کی شفاعت نصیب ہوگی 50 کلمہ توحید کا اقرار کرنے والا بالآخر جہنم سےنکال لیا جائے گا 51 کلمہ توحید کا اقرار گناہوں کی معافی کا ذریعہ بنے گا 51 کلمہ توحید کا اقرار مال و جان کی حرمت کا ذریعہ ہے 53 کلمہ توحید کا اقرار کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے 53 کلمہ توحید وزن میں بہت بھاری ہے 53 کلمہ توحید افضل ترین ذکر ہے 54 سوموار اور جمعرات کو ہر موحد کے گناہ معاف کیے جاتے ہیں 54 توحید کی اہمیت کا بیان عقیدہ توحید انسانی فطرت میں شامل ہے 55 تمام انبیاء عقیدہ توحید کی دعوت لے کر مبعوث ہوئے 55 کسی نبی نے بھی عقیدہ توحید کے خلاف دعوت نہیں دی 57 عقیدہ توحید پر اللہ تعالی خود شاہد ہے 58 عقیدہ توحید ہی امن و سلامتی کا ضامن ہے 58 قرآن کریم میں جگہ جگہ عقیدہ توحید کا بیان ہے 58 اللہ تعالیۃ نے مختلف انداز میں لوگوں کو عقیدہ توحید کی دعوت دی ہے 59 کلمہ توحید کا اقرار ایمان کا اعلی ترین درجہ ہے 61 کلمہ توحید اسلام کا اولین رکن ہے 62 کلمہ توحید ہی اسلام کی اولین دعوت ہے 62 عقیدہ توحید کے منکر کے خلاف حکومت وقت کو جنگ کا حکم ہے 62 عقیدہ توحید کے منکر کو روز قیامت کوئی عمل نفع نہیں دے گا 63 عقیدہ توحید کے منکر کو موت کے بعد کسی دوسرے کا عمل فائدہ نہیں دے گا 63 عقیدہ توحید کے منکر کے لیے نبی کی قرابت داری بھی سود مند نہیں 63 عقیدہ توحید کا منکر ابدی جہنمی ہے 64 توحید کی اقسام کا بیان توحید ربوبیت 65 توحید ربوبیت کا مفہوم 65 اثبات توحید ربوبیت کے دلائل 65 اللہ تعالی ہی ہر چیز کا خالق ہے 65 انسانوں کا خالق بھی اللہ تعالی ہی ہے 67 اللہ تعالی کے سوا کسی نے کچھ بنایا ہے تو دکھاو 69 اللہ تعالیۃ کے سوا کوئی مکھی بھی نہیں بنا سکتا 69 اللہ تعالی ہی ہر چیز کا حقیقی مالک ہے 69 اللہ تعالی کے سوا کوئی کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کا بھی مالک نہیں 70 اللہ تعالی ہی تمام جہانوں کا پالن ہار ہے 71 اللہ تعالی ہی رزق دینے والا ہے 71 جانوروں کو بھی اللہ تعالی ہی رزق دیتا ہے 72 اللہ تعالی ہی رزق میں تنگی اورکشادگی کرتا ہے 73 رزق میں کمی بیشی کی حکمت 73 حلال رزق کھانے او راللہ کا شکر کرنے کی ترغیب 73 متقی و پرہیزگار سے اللہ تعالی نے خصوصی رزق کا وعدہ فرمایا ہے 74 ہر چیز کے خزانے اللہ تعالی کے ہی پاس ہیں، لہذا اسی سے مانگو 74 اللہ تعالی ہی ہر وقت اور ہر جگہ بندوں کی پکار سنتا ہے 75 اللہ تعالی ہی بندوں کو ہر شر اور شیطانی وساوس سے بچاتا ہے 75 اللہ تعالی ہی اولاد (بیٹے او ربیٹیاں) دیتا ہے 76 اللہ تعالی ہی شفا دیتا ہے 77 اللہ تعالی ہی ہدایت دیتا ہے 77 اللہ تعالی ہی نیکی کی توفیق دیتا ہے 78 نفع و نقصان کا اختیار اللہ تعالی کے ہاتھ ہی ہے 78 عطاکرنے اور روکنے کا اختیار اللہ تعالی کو ہی ہے 79 اللہ تعالی ہی حقیقی کارساز (بگڑی بنانے والا) ہے 80 اللہ تعالی ہی حقیقی دوست اور مددگار ہے 80 اللہ تعالی ہی قادر مطلق ہے 80 اللہ تعالی ہی مختار کل اور شہنشاہ ہے 81 اللہ تعالی ہی جو چاہے وہی کرسکتا ہے 81 اللہ تعالی ہی حی (ہمیشہ زندہ) اور قیوم (قائم رہنے والا) ہے 82 اللہ تعالی ہی کائنات کا مدبر الامور ہے 82 اللہ تعالی ہی دلوں کو پھیرنے والا ہے 83 اللہ تعالی ہی حاکم اعلی ہے 84 اللہ تعالی کے حکم کو کوئی بھی رد کرنے والا نہیں 84 شریعت سازی کا اختیار صرف اللہ تعالی کو ہے 85 بخشش اور معافی کا اختیار اللہ تعالیت کو ہی ہے 86 زندگی اور موت کا اختیار اللہ تعالی کے ہاتھ ہی ہے 87 مرنے کے بعد اللہ تعالی ہی سب کودوبارہ زندہ کرے گا 88 روز قیامت شفاعت قبول کرنے یا نہ کرنے کا اختیار صرف اللہ تعالی کو ہی ہوگا 89 روز قیامت جزا یا سزا کا اختیار بھی صرف اللہ تعالی کو ہی ہوگا 90 مشرکین مکہ اور توحید ربوبیت 91 توحید الوھیت 95 توحید الوہیت کا مفہوم 95 معنی و مفہوم 95 توحید الوہیت ہی اصل توحید ہے 95 توحید الوہیت کی بنیاد دو چیزوں پر ہے 95 عبادت کا مفہوم 96 عبادت کے بنیادی ارکان 97 عبادت کی انواع و اقسام 98 اثبات توحید الوہیت کے دلائل 98 عبادت صرف اللہ ہی کے لیے بجا لانی چاہیئے 98 عبادت کی تمام اقسام صرف اللہ ہی کے لیے خاص کرنی چاہئیں 99 دعا صرف اللہ ہی سے کرنی چاہئے 100 پناہ صرف اللہ ہی سے مانگنی چاہئے 103 مدد صرف اللہ ہی سے طلب کرنی چاہئیے 103 فریاد صرف اللہ ہی سے کرنی چاہئے 104 گناہوں کی معافی کے لیے صرف اللہ ہی کی طرف رجوع کرنا چاہئے 105 اللہ تعالی کا خوف ہر خوف پر غالب ہونا چاہئے 106 اللہ تعالی سے ہی ہر خیر و بھلائی کی امید وابستہ کرنی چاہئے 107 اللہ تعالی پر ہی کامل توکل و بھروسہ کرنا چاہئے 109 اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی کو ہر ایک کی خوشنودی پر غالب رکھنا چاہئے 109 خشوع و خضوع صرف اللہ ہی کے لیے ہونا چاہئے 110 نماز کی طرح کا قیام صرف اللہ ہی کے لیے ہونا چاہئے 110 رکوع و سجدہ صرف اللہ ہی کے لیے کرنا چاہئے 111 طواف و اعتکاف صرف اللہ ہی کے لیے کرنا چاہئے 112 حج و عمرہ صرف اللہ ہی کے لیے کرنا چاہئے 113 روزہ صرف اللہ ہی کے لیے رکھنا چاہئے 113 قربانی صرف اللہ ہی کے لیے کرنی چاہئے 114 نذر و نیاز اور چڑھاوا صرف اللہ کے نام کا ہی دینا چاہئے 115 توحید اسماء و صفات 116 توحید اسماء و صفات کا مفہوم 116 اسماء و صفات پر ایمان لانے کا طریقہ 116 اسماء و صفات کے متعلق چند بنیادی اصول 116 اللہ تعالی کے تمام نام حسنی اور تمام صفات علیا ہیں 116 اللہ تعالی کے تمام اسماء وصفات توقیفی ہیں 117 اللہ تعالی کے اسماء و صفات کا معنی معلوم جبکہ کیفیت مجہول ہے 117 اللہ تعالی کی صفات مخلوق کی صفات کی مانند نہیں 118 چند اسماء و صفات او ران کے دلائل 118 رب ، رحمن اور رحیم 119 حی ، قیوم 119 غنی، حمید، مجید 120 حلیم، غفور 120 احد، صمد 120 اول، آخر، ظاہر، باطن 121 حکیم، خبیر 121 قدرۃ 121 ارادہ 121 کلام 122 محبت 122 رضا مندی 122 ہنسنا 122 لعنت کرنا 123 غضب 123 علم 123 چہرہ 125 دو ہاتھ 125 آنکھیں 125 پنڈلی 125 قدم 126 عرش پر مستوی ہونا 126 اترنا 126 آنا 126 رویت باری تعالی 127 شرک کی پہچان کا بیان شرک کا مفہوم 128 شرک کی پہچان حاصل کرنا واجب ہے 129 شرکی پہچان حاصل کرنا سنت صحابہ ہے 129 شرک کی مذمت کا بیان اللہ تعالی شرک ہرگز معاف نہیں فرمائے گا 130 شرک سب سے بڑا ظلم ہے 130 شرک اعمال کے ضیاع کا باعث ہے 130 مشرکوں کے خلاف جنگ کا حکم ہے 131 مشرک آسمان سے گرنے والے کی مانند ہے 131 مشرک کے لیے دعائے مغفرت جائز نہیں 131 مشرک کی قبر پر اسے آگ کی بشارت دینی چاہئے 132 شرک سب سے بڑا کبیرہ گناہ ہے 132 شرک ہلاک کرنے والا گناہ ہے 132 شرک اللہ کو گالی دینے کے مترادف ہے 132 شرک اللہ کو اذیت دینے والا گناہ ہے 133 مشرک کو کسی نبی کی قرابت داری بھی فائدہ نہیں دے گی 133 مشرکوں کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت نصیب نہیں ہوگی 134 روز قیامت مشرکوں کو توحید کا اقرار کوئی فائدہ نہیں دے گا 134 روز قیامت مشرکوں کو ساری زمین کی دولت کا فدیہ بھی نفع نہیں دے گا 134 روز قیامت مشرکوں کے معبود انہیں کوئی فائدہ نہیں دیں گے 135 روز قیامت مشرکوں کو جہنم کی راہ پر ڈال دیا جائے گا 136 مشرک پر جنت حرام ہے اور وہ ابدی جہنمی ہے 136 حقیقت و مذمت شرک سے متعلقہ چند قرآنی امثلہ 137 شرک سے بچنے کا بیان شرک سے بچو کیونکہ شرک سے بچنے کا حکم ہے 139 شرک سے بچو کیونکہ اخلاص اپنانا واجب ہے 139 شرک سے بچو کیونکہ اللہ تعالی شرک سے بیزار ہے 140 شرک سے بچو کیونکہ فطرت کا یہی تقاضا ہے 140 شرک سے بچو کیونکہ یہ شیاطین کے حکم کی اطاعت ہے 140 شرک سے بچو کیونکہ یہ چیونٹی کی چال سے بھی مخفی ہے 141 شرک سے بچو خواہ والدین یا بزرگ اس کا حکم دیں 141 شرک سے بچو خواہ تمہیں قتل کردیا جائے یا جلا دیا جائے 141 مشرکوں کے ساتھ دوستی و قریبی تعلق سے بھی بچو 141 شرک کی اقسام کابیان شرک اکبر 143 شرک دعا 143 شرک نیت و ارادہ 143 شرک اطاعت 143 شرک محبت 144 شرک اصغر 144 غیراللہ کی قسم اٹھانا 144 یوں کہنا، جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں 145 ناموں میں غیر اللہ کی طرف نسبت کرنا 145 آقا کے لیے لفظ رب اور غلام و نوکر کے لیے لفظ عبد کا استعمال 145 یہ کہنا کہ فلاں فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی 146 حالات و واقعات کی نسبت غیر اللہ کی طرف کرنا 146 بدشگونی لینا 146 تعویذ لٹکانا 147 غیب کا حال دریافت کرنے کے لیے کاہن یا عراف کے پاس جانا 147 ریا کاری 148 دنیاوی مفاد کی نیت سے اعمال کرنا 148 شرک اکبر اور شرک اصغر میں فرق 149 ذرائع شرک کی روک تھام کا بیان تعظیم میں غلو 151 دم، منتر اور جھاڑ پھونک 151 مصائب کے دفعیہ کے لیے کوئی کڑا یا دھاگہ پہن لینا 152 درختوں اور پتھروں وغیرہ کو متبرک سمجھنا 153 قبروں سے متعلق امور 154 قبروں پر مساجد کی تعمیر اور تصویر کشی 154 قبروں کو پختہ بنانا اور ان پر قبے تعمیر کرنا 154 قبروں پر زائد مٹی ڈال کر انہیں بلند کرنا 154 قبروں پر بیٹھنا او ران کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنا 155 قبروں پر جانور ذبح کرنا 155 قبروں پر عرس اور میلوں کا انعقاد کرنا 155 قبروں یا مزاروں کی طرف تبرک کے لیے رخت سفر باندھنا 155 تصویر سازی 155 شرکیہ مقام پر جائز عبادت کرنا 156 طلوع و غروب آفتاب کے وقت نماز کی ادائیگی 156 ناجائز وسیلہ 157 اللہ تعالی کے اسمائے حسنی اور صفات علیہ کا وسیلہ بنانا 157 اپنے نیک عمل کو وسیلہ بنا کر دعا کرنا 157 کسی زندہ نیک آدمی کی دعا کو وسیلہ بنانا 159 متفرق مسائل کابیان توحید پر استقامت کا حکم، فضیلت اور چند نمونے 160 شفاعت کی حقیقت 161 اللہ تعالی کے لیے لفظ خدا اور God کا استعمال 163 مشرک امام کے پیچھے نماز کا حکم 164 مشرک کو زکوۃ دینے کا حکم 164 مشرک سے نکاح کا حکم 165 مشرک کے جنازے کا حکم 165 مشرک کے حج کا حکم 165 مشرک کے ذبیحے کا حکم 166 مشرک کا برتن استعمال کرنے کا حکم 166 مشرک کے ساتھ لین دین کے معاملات کا حکم 166 مشرک سے حسن سلوک کا حکم 167 دشمن کے خلاف مشرک سے مدد لینے کا حکم 167 مشرک موحد کا وارث نہیں 168 مشرک اگر مسجد تعمیرکرا دے یا فقراء پر خرچ کرے 169 مشرک کا جزیرہ عرب میں داخلہ ممنوع ہے 169 کفار و مشرکین کے علاقوں میں رہائش اختیار کرنے کا حکم 169 مشرکوں کی مشابہت سےاجتناب اور ہر کام میں ان کی مخالفت 170 توحید و شرک سے متعلقہ چند ضعیف روایات 171 تفصیل کتاب
کتاب کا نام:توحید وشرک کے احکام ومسائل
مصنف : حافظ عمران ایوب لاہوری
ناشر: فقہ الحدیث پبلیکیشنز، لاہور
صفحات: 173
Click on image to Enlargeفہرست