كيا كسى دوسرے كى طرف سے حج كرنے والے كو بھى حج كى فضيلت اور اجروثواب حاصل ہو گا؟

 

 

 

 

جب كوئى شخص كسى دوسرے كى جانب سے حج كرے تو كيا وہ بھى مندرجہ ذيل فرمان نبوى صلى اللہ عليہ وسلم ميں شامل ہو گا:

جس نے حج كيا اور بيوى سے جماع اور بے ہودہ گوئى نہ كي ا ور فسق و فجور نہ كيا تو وہ ايسے پلٹتا ہے جيسے آج ہى اس كى ماں نے اسے جنم ديا ہے" ؟

الحمد للہ :

اس كا جواب اس سوال پر موقوف ہے:

كيا اس شخص نے اپنا حج كيا ہے يا كسى دوسرے شخص كا ؟

اس كا جواب يہ ہے:

اس نے تو كسى دوسرے شخص كا حج كيا ہے، اور اپنى جانب سے نہيں لہذا اسے وہ اجروثواب نہيں ملے گا جو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس حديث ميں فرمايا ہے، كيونكہ اس نے كسى دوسرے كى جانب سے حج كيا ہے ليكن ان شاء اللہ اگر اس كا مقصد اپنے بھائى كو نفع پہنچانے اور اس كى حاجت و ضرورت پورى كرنا ہے تو اللہ تعالى اسے ثواب سے نوازے گا.انتہى .

ديكھيں: فتاوى ابن عثيمين ( 21 / 34 ).

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ