برائ کرنےمیں لوگوں کے فعل کا حوالہ دینے کا حکم

 

اس مرد یا عورت کا حکم کیا ہے جب انہیں کہا جاۓ کہ تم جوکررہے ہویہ حرام ہے ، مثلا آپ کسی عورت کوچھوٹے کپڑے پہننے سے منع کریں ، یا پھر کسی شخص کوسگرٹ نوشی سے منع کریں تووہ آپ کے قول کا رد کرتے ہوۓ کہیں کہ سب لوگ اسی طرح کرتے ہیں یا پھر یہ کہے کہ ہمارے ملک میں توعورتیں اسی طرح کا لباس پہنتی ہیں ، تواس کا کیا حکم ہے ؟

الحمد للہ
جوبھی اس طرح کوجواب دے وہ غلط ہے ، اورلوگوں کاعمل اس برائ کے ارتکاب کوجائزنہیں کرتا ، اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی کتاب عزیز میں کچھ اس طرح فرمایا ہے :

{ اوردنیا میں اکثر لوگ ایسے ہیں کہ اگرآپ ان کا کہنا ماننے لگیں تووہ آپ کواللہ تعالی کی راہ سے بے راہ کردیں گے } الانعام ( 116 ) ۔

کسی چيزکی حلت وحرمت توصرف کتاب اللہ اورسنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لی جاۓ گی نہ کہ لوگوں کے عمل سے اس لیے کہ لوگ توغلطی بھی کرسکتے ہیں اوران کا عمل صحیح بھی ہوسکتا ہے ۔ .

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 348 )

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ