حدیث ( اسلام میں کوئ سیاحت نہیں ) صحیح نہیں ہے
مندرجہ ذیل حدیث کا درجہ کیا ہے ؟
(اسلام میں سیاحت نہیں ) ۔
مصنف عبدالرزاق میں عن لیث عن طاؤس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( اسلام میں نہ توسیاحت اور نہ ہی علیحدگی اور نہ ہی رہبانیت ہے ) ۔
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے ضعیف الجامع ( 6287 ) میں اس حدیث کوضعیف قرار دیا ہے ۔
لیکن وہ حدیث صحیح ہے جسے امام ابوداود رحمہ اللہ تعالی نے ابوامامۃ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان فرمایا ہے کہ :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( میری امت کی سیروسیاحت جھاد ہے ) ۔
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 2093 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
اوراللہ تعالی کے فرمان ( مسلمات مومنات قانتات تائبات عابدات سائحات ثیبات وابکارا ) التحریم ( 5 )میں سائحات کا معنی روزہ رکھنے والیاں ہے کیونکہ سائحات روزہ اورجھاد کے معنی میں شریعت میں استعمال ہوا ہے ۔
توآیت کا ترجمہ کچھ اس طرح ہوگا :
( اسلام اور ایمان لانے والیاں ، اللہ تعالی کے حضور جھکنےوالیاں ، توبہ کرنے والیاں ، عبادت بجا لانے والیاں ، روزے رکھنے والیاں ، بیوہ اور کنواریاں ) التحریم ( 5 ) ۔
واللہ تعالی اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ