دین کی اقسام
پوری دنیامیں موجود ادیان کی کتنی قسمیں ہیں ؟
انسا نیت ادیان کے اعتبارسےدوقسموں میں تقسیم ہوتی ہے :
پہلی قسم : ایک قسم تووہ ہے کہ جس کے پاس اللہ تعالی کی نازل کردہ کتاب ہے جیساکہ یہودی اورعیسائی اورمسلمان ہیں ۔
یہودی اورعیسایوں کی کتاب میں جو کچھ نازل کیاگیااس پران کےعمل نہ کرنے اوراللہ تعالی کے علاوہ ان کاانسان کورب بنالینے اوران کےعہدکے لمباہونے کی بناپران کی وہ کتا بیں جوکہ اللہ تعالی نے ان کے انبیا ء پرناز ل فر ما ئیں تھیں گم ہو گئیں تو ا ن کے پادریوں اور درویشوں نے ان کے لۓ اپنی طرف سے کتابیں لکھیں جن کے متعلق ان کاگما ن ہے کہ یہ اللہ تعا لی کی طر ف سے ناز ل کر د ہ ہیں ۔
حا لا نکہ یہ کتا بیں جوکہ انہوں نے خود لکھیں ہیں اللہ تعا لی کی طر ف سے نہیں بلکہ یہ باطل لوگوں کی طر ف سےمنسو ب کی گئیں اور غا لی قسم کے لوگوں کی تحر یف ہے ۔
اور مسلمانوں کی کتاب قرآن کریم ہے جوکہ کتب الہیہ میں عہدکے لحاظ سے آخری اور ان میں سب سےزیادہ موثوق کتاب ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالی نےخود لے رکھی ہے اورکسی انسان کےذمہ نہیں لگائی ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا ارشادہے :
{ بیشک ہم نےہی اس ذکر کونازل کیاہے اورہم ہی اس کی حفاظت بھی کرنے والےہیں } الحجر ( 9 )
لھذا یہ کتاب سینوں اورسطروں میں محفوظ ہے اس لیےکہ یہ آخری کتاب ہے اللہ تعالی نے جس کے ضمن میں ساری بشریت اورانسانیت کی ھدایت رکھی ہے ،اورقیامت تک کے لۓ اسے لوگوں پرحجت بنایا ہے اور اس کا باقی رہنالکھ دیا ہے اور ہرزمانے میں اس کےلۓ ایسےلوگ پیدافرمائے جوکہ اس کے حروف اورحدودکی حفاظت کرتے ہیں اور اس کی شریعت پرعمل پیرا ہونے کے ساتھ اس پر ایمان بھی رکھتے ہیں ۔
اس کتاب عظیم قرآن مجیدکے متعلق مزید تفصیل آ گے چندسطور کے بعدآ رہی ہے -
اسی کتاب کاصفحہ ( 113 - 119 - 143 - 137 - ) بھی دیکھیں ۔
اور دوسری قسم : یہ وہ قسم ہے جن کے پاس کوئی ایسی کتاب نہیں جو کہ اللہ تعالی کی طر ف سے ناز ل کی گئی ہواگر چہ ان کے پاس ایسی کتاب پائی جاتی ہے جوکہ نسل در نسل ان کے پاس آرہی ہے اور یہ کتاب ان کے دین کے دعوے داروں کی طرف منسوب کی جاتی ہے مثلام ہندو اور مجوسی اور بوذی اور کنفو شیسیین اور اسی طرح محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سےقبل عرب بھی ۔
اور ہرایک قوم اور امت کے لۓ اس کی دنیا وی مصلحتوں کے حساب سےعلم وعمل ہو تاہے اور یہی وہ ھدایت عامہ ہے جسے اللہ تعالی نے ہرانسان کے لۓ بنایا ہے بلکہ اس میں انسان کے علاوہ حیوان بھی شامل ہیں جس طرح کہ حیوان اور جانورکو جواس کے نفع مندہواس کی راہ دکھائی ہے مثلا کھانا پینا اورجواس کے لۓ نقصان دہ ہے اس کا بھی اسے بتایاگیاہےاوراللہ تعالی نےاس کےاندرنفع مندکی محبت اورنقصان دہ کا بغض پیدا کردیاہے۔
اللہ سبحانہ وتعالی کاارشادہے ۔
{ اپنے بہت ہی بلند وبالا رب کی پا کیزگی بیان کر، جس نے پیدکیااورصحیح سالم بنایا } الا علی / ( 1 - 3)
اور موسی علیہ السلام نے فرعون کوکہاتھا:
{ ہمارارب وہ ہے جس نے ہرایک کو اس کی خاص صورت عنایت فرمائی اورپھراس کوھدایت سےنوازا } / طہ / ( 50 )
اور ابراہیم خلیل علیہ السلام نے فرمایاتھا :
{ جس نے مجھے پیدافر مایا وہی مجھے ھدایت دیتاہے } /الشعراء/ (87 )
دیکھیں کتاب : الدین الصحیح فیمن بدل دین المسیح جلد نمر (4) صفحہ نمبر(97)
اور ہراس عقل وا لے کوجس میں تھوڑا سابھی غورفکرکر نے کاما دہ پایا جاتا یہ معلوم ہے کہ اہل ملل کے نفع مند علوم مکمل پائے جاتے ہیں اوراعمال صالحہ کے لحاظ سے وہ کامل ہیں جوکہ اہل ملل نہیں تو جتنے بھی اہل ملل میں سے غیرمسلموں کے پاس بھلائی کے کام ہیں مسلمانوں کے پاس وہ اعمال اس سے بہتراوراچھے اندازمیں موجود ہیں اورمسلمانوں کے پاس اہل ادیان میں سے سب سے اچھے اوربھلائی کےکام مکمل اور اکمل پائے جاتے ہیں جو کہ کسی اور کے پاس اوراہل ادیان میں سے بھی کسی کے ہاں نہیں ہیں ۔
اوراس لۓ کہ علوم اور اعمال کی دوقسمیں ہیں :
پہلی قسم : جوکہ عقل سے حاصلی ہوتے ہیں ۔
مثلا : علم طب ، اور علم حساب اور صنعت وحرفت ، تواہل ملل کے ہاں یہ اموراسی طرح ہیں جس طرح کہ دو سروں کے پاس ہیں بلکہ وہ ان علوم میں کامل ہیں ۔
لیکن وہ جوکہ صرف عقل سے ہی نہیں حاصلی ہوتے مثلاعلوم الہیہ اور علوم دیانات تواہل ادیان کے ساتھ خاص ہیں اوراس امور میں سے ہیں جن پرعقلی دلائل قائم کرنے ممکن نہیں ، اور رسولوں نے مخلوق کوراہ دکھایااورانہیں اس پرعقل کی دلالت کی راہنمائی فرمائی جو عقلی شرعی دلائل ہیں ۔
دوسری قسم : وہ علوم جن کا علم صرف اور صرف رسولوں کے بتانے سے ہو -
تویہ ایسے علوم ہیں جو کہ عقل سے حاصل نہیں ہو سکتے مثلا اللہ تعالی کے متعلق اور اس کے اسما ء وصفات اورآخرت میں اس کے لۓ نعمتیں جواطاعت اور فرمانبرداری کر ے اور اس کے لۓ عذاب جوکہ نافرمانی اور گناہ کرتاہے اس کے متعلق خبریں بتانا اور شرع کا بیان کرنا ۔
اوراسی طرح سابقہ انبیاء کی ان کے امت کے ساتھ واقعات کی خبریں وغیرہ بتانا ۔
دیکھیں مجوع فتاوی شیخ الاسلام ابن تیمیہ ۔جلدنمبر۔(4) صفحہ نمبر (210)۔(211)
یہ مضمون کتاب : محمدبن عبداللہ بن صالح السحیم کی کتاب : اسلامی اصول اور اس کی مبادیات سےلیاگیاہے ۔
واللہ اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ