جب مجھے میرے مذھب کا پوچھا جاۓ توکیا کہوں

بعض آنے والے بھائ مجھے سے بہت ہی زیادہ میرے مذھب کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ آیا میں حنبلی ہوں یا کہ شافعی وغیر ہ ۔۔ اور میں حقیقت میں اس معاملہ سے بالکل غافل ہوں ، مجھے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ میں مسلمان ہوں ، اوراگر مجھے دینی معاملہ میں مشکل پیش آتی ہے تو میں علماء سے پوچھ لیتا ہوں ، تو اس بارہ میں آپ کی نصیحت ہے ؟

الحمد للہ
آپ کے لۓ اتنا ہی کافی ہے کہ آپ مسلمان اور شریعت کی اتباع کرنے والے ہیں ، اور رہا کہ مسلک حنبلی اور شافعی تو یہ کوئ ضروری نہیں کہ ان مذاھب میں مقید ہوا جاۓ ، لیکن امت مسلمہ کے ہاں یہ علماء اصحاب فضل و مرتبہ ہیں ، ان کے اقوال کا جمع کیا گيا اور ان کے پیروکار اس پر عمل کرنے لگے تو یہ مذاھب معترف بن گۓ ، باوجود اس کے کہ یہ سب توحید اور اعتقاد میں متفق ہیں ، اور اسی طرح فروعات میں بھی ایک دوسرے کے قریب ہیں ۔

لیکن ہوسکتا ہے کہ کسی ایک پر دلیل مخفی رہے اور یا پھر وجہ الدلالہ کا علم نہ ہو سکے اور اس سے وہ پوشیدہ ہو تو وہ اپنے اجتھاد سے فتوی صادر کردے ، اور اس کا یہ قول دوسرے کے ذمہ لازم نہیں کہ وہ بھی یہی کہے اور اس پر عمل کرے ، لیکن ان کے اکثر پیروکار متعصب ہوچکے ہیں اور ان علماء کے اقوال پرہی عمل کرتے ہیں اگرچہ وہ قول صریح اور صحیح دلیل کے مخالف ہی کیوں نہ ہو ۔

اور اسی طرح انہوں نے صریح نصوص کو رد کردیا ہے تاک وہ ان علماء کے اقوال پر عمل کریں ، تو اس بنا پر ہم عامۃ الناس کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اسلام کی طرف نسبت کریں اور جس چیز میں انہیں کوئ مشکل پیش آۓ‎ وہ معتبر علماء کی طرف رجوع کریں جو کہ تعصب کا شکار نہیں اور ان مؤ‎لفات کی طرف رجوع کریں جن کے مؤلفین اہل علم اور اسلام اور مسلمانوں کے لۓ نصیحت کرنے میں معروف ہیں ۔

واللہ تعالی اعلم .

دیکھیں کتاب : الؤلؤ المکین من فتاوی ابن جبرین ص ( 30 )

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ