اسلامی جماعتوں سے منسوب ہونا

 

بہت سے مسلمان نوجوان یہ سوال کرتے ہیں کہ اسلامی جماعتوں کی طرف منسوب ہوکردوسری جماعتوں کےمنھج کوچھوڑکر کسی خاص ایک ہی جماعت کا منھج اختیار کرنے کا کیا حکم ہے ؟

الحمد للہ
ہرانسان پر واجب ہے کہ وہ حق کا التزام کرے ، اور حق وہی ہے جو کہ اللہ تعالی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ، اور اسے چاہۓ کہ وہ کسی اور جماعت کے منھج کا التزام نہ کرے ، نہ تو اخوان المسلمین ، اور نہ ہی انصار السنۃ وغیرہ کا منھج ، لیکن اسے یہ چاہۓ کہ وہ حق پر چلے اور اسکا الزام کرے، اوراگر وہ انصارالسنۃ میں شامل ہواور ان کا حق میں مساعدہ کرے ، یا پھر اخوان المسلمین میں شامل ہواور حق بات میں ان کا ساتھ دے لیکن اس کے اندر غلو نہ کرے اور نہ ہی تفریط سے کام لے تو اس میں کو‏ئ حرج نہیں ۔

لیکن اگر صرف ان کی بات تسلیم کرے اور اس سے نہ ہٹے اگرچہ وہ غلط ہی کیوں نہ ہو تو یہ جائز نہیں بلکہ اس پریہ لازم ہے کہ جس طرف حق جاۓ اسے بھی ا س طرف ہی جانا چاہۓ ، تو اگر اخوان المسلین حق پر ہوں تو ان کا ساتھ دے اور اگر انصار السنۃ حق پر ہیں تو ان سے تعاون کرے اور ان سے حق لے لے ، اوراگر ان دونوں کے علاوہ حق کسی اور کے پاس ہے تو اسے حاصل کرے اور حق کی طرف جاۓ اور اس پر عمل کرے ۔

اوراسی طرح حق بات میں دوسری جماعتوں کا بھی تعاون کرے ، لیکن اسے کسی معین مذھب کواختیارنہیں کرنا چاہۓ کہ اس سے وہ ہٹے ہی نہ اگرچہ وہ باطل ہی ہو ، اوراگر وہ مذھب غلط ہو تو یہ برا‎ئ ہے اور اس پر رہنا جائز نہیں ، لیکن اسے ہر قسم کے حق میں جماعت کے ساتھ ہونا چاہۓ اور اگر کسی چيز میں وہ غلطی پر ہوں تو ان کا ساتھ نہ دے ۔ .

دیکھیں کتاب : مجموعۃ فتاوی ومقالات متنوعۃ ۔
تالیف : فضیلۃ الشیخ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ