بیوی کا اپنی سہیلیوں جیسے کپڑے اورزیورکا مطالبہ

میری بیوی پروگراموں اوردعوتوں اورتقریبات میں شریک ہوتی ہے اوردوسری عورتوں کومختلف قسم کے زیورات اورکپڑے پہنے ہوۓ دیکھنے کے بعد مجھ سے بھی ان جیسے زيورات اورکپڑوں کا مطالبہ کرتی ہے ، لیکن میری ماہانہ آمدن دوسری عورتوں کے خاوندوں جیسی نہیں ، لھذا مجھے اپنی بیوی سے کس طرح کا معاملہ کرنا چاہیے ؟

الحمد للہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک عظیم الشان حدیث مروی ہے جس میں اس معاملہ کوبیان کیا گیا ہے اورایسے عمل کوھلاکت قرار دیا گیا ذیل میں ہم اس حدیث کوبالنص پیش کرتے ہیں ہوسکتا ہے کہ آپ کی بیوی کو اس سے نصیت حاصل ہوجاۓ :

امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ تعالی عنہ نے کتاب التوحید میں نقل کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لمبا خطبہ ارشاد فرمایا جس میں دنیاو آخرت کے معاملات ذکر فرماۓ اور فرمايا :

( بنو اسرائیل کی ابتدائ ھلاکت یہ تھی کہ ایک غریب اورفقیر شخص کی بیوی اسے لباس اوریا پھرزیورات لانے کی حدسے زیادہ تکلیف دیتی یا یہ فرمایا کہ : غنی کی عورت زیورات کی تکلیف دیتی ۔۔۔۔ ) دیکھیں السلسلۃ الصحیۃ للالبانی رحمہ اللہ حدیث نمبر ( 591 )

اسے نقل کرنے کے بعد علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح الاسناد اور امام مسلم کی شروط پر ہے ۔

لھذا ہمارے مسلمان بھائی آّپ پر ضروری ہے کہ آپ اپنی بیوی کو قناعت اورزھد کی تلقین کریں اوراس سے یہ وعدہ کریں کہ اللہ تعالی جب رزق میں کشادگی فرماۓ گا تو پھر تجھے یہ سب کچھ لا کر دوں گا ۔

اوراسے اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان بھی یاد دلائيں :

{ کشادگی والے کو اپنی کشادگی سے خرچ کرنا چاہیے اورجس پر ا س کی روزی تنگ کی گئي ہو اسے چاہیے کہ جوکچھ اللہ تعالی نے اسے دے رکھا ہے اسی میں سے ( حسب استطاعت ) خرچ کرتا رہے ، کسی شخص کواللہ تعالی اس کی طاقت سے زيادہ تکلیف نہیں دیتا ، اللہ تعالی تنگی کے بعد آسانی و فراغت بھی عطا فرما دے گا } الطلاق ( 7 ) ۔

واللہ اعلم .

الشیخ محمد صالح المنجد

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ