وہ خود تومحتاج ہے اوراس کا بھائی گلوکار ہے

میرا بھائی گانے بجانے کا کام کرتا ہے اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور کام نہيں ، اورمیں بھی کام کرنے کی سکت نہیں رکھتا والد صاحب فوت ہوچکے ہیں توکیا میرے لیے اپنے بھائی کا مال کھانا جا‏ئز ہے ؟

الحمد للہ
ہم نے یہ سوال فضيلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا توانہوں نے جواب دیا :

جی ہاں جب تک آپ ضرورت مند ہيں اس کے مال سے کھا سکتے ہیں اوراس پر بھی واجب ہے کہ وہ آپ پرخرچ کرے ۔ انتھی ۔

لھذا آپ بقدر ضرورت مال لے سکتے ہیں اس سے زائد لینا جا‏ئز نہيں ، اورآپ اسے یہ بھی نصیحت کریں کہ وہ یہ حرام کام ترک کرکے اورکوئی کام کرے اورآپ اسے اس کا شرعی حکم بھی بیان کریں کہ موسیقی اورگانا بجانا حرام ہے اورحرام کام میں مشارکت کرنا بھی گناہ ومعصیت ہے اوراس میں تعاون کرنا بھی معصیت وعداوت ہے ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

الشیخ محمد صالح المنجد

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ