خاوند نے طلاق كا ليٹر لكھا كہ وہ مہينہ كے آخر ميں بيوى كو ارسال كرے گا

بيوى نے طلاق پر اصرار كيا تو خاوند كہنے لگا: ايك ماہ تك سوچ لو، ليكن بيوى باز نہ آئى اور گھر سے چلى گئى، جب مہينہ ختم ہونے پر آيا تو خاوند نے طلاق كا ليٹر لكھا كہ مہينہ ختم ہونے كے بعد بيوى كو ارسال كر ديگا، ليكن مہينہ ختم ہونے سے ايك دن قبل بيوى نے رابطہ كيا اور كہنے لگى ميں واپس آنا چاہتى ہوں، تو كيا يہ طلاق ہو جائيگى يا نہيں ؟

الحمد للہ:

ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين حفظہ اللہ كے سامنے پيش كيا تو شيخ نے يہ جواب ديا:

يہ اس كى نيت كے مطابق ہوگا، اگر تو اس كى نيت طلاق واقع كرنے كى تھى تو طلاق واقع ہو گئى، ليكن ظاہر يہى ہوتا ہے كہ وہ طلاق واقع نہيں كرنا چاہتا تھا، حتى كہ مہينہ گزر جائے تو پھر طلاق دےگا، اس بنا پر طلاق واقع نہيں ہو گى " انتہى .

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ