اجنبی عورت کودم کرنے کے لیے خلوت جائز نہیں

 

 

 

 

قرآنی دم کرنے والےمولانا صاحب کے پاس جانے کا حکم کیا ہے ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہر عورت کواکیلے اورخلوت میں دم کرتا ہے ، اوربعض اوقات عورت کی حالت کے پیش نظرکچھ دن تک اسےاپنے گھر میں بھی رکھتا ہے ؟
میں بھی انہی عورتوں میں شامل تھی لیکن بعد مجھ ایسا کرنے پر بہت زيادہ ندامت ہوئي تومیں نے اللہ تعالی سے استغفار کرتے ہوئے ایسے کام سے توبہ کرلی ۔

الحمدللہ

کسی بھی اجنبی عورت سے خلوت کرنا حرام ہے چاہے وہ قرآن کریم کا دم کرنے کے لیے ہی کیوں نہ ہو ، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( کوئي بھی مرد کسی عورت سے خلوت نہ کرے ، اس لیے کہ ان دونوں کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے ) ۔

اورخلوت میں سب سے زيادہ خطرناک اورعظیم جرم توآپ کا اس اجنبی مرد کے گھرمیں کچھ راتیں بسرکرنا اوراس کے گھرمیں قیام ہے اورآپ کے ساتھ خلوت ہے ، جوسب کچھ شر اورفساد کے وسائل میں شامل ہوتا ہے ۔

توہراس مسلمان عورت پر جس نے ایسا کام کیا ہو اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالی کےسامنے توبہ نصوحہ کرے ، اور آئندہ عزم کرے کہ وہ ایسا برا کام نہیں کرے گی ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث والافتاء ( 17 / 63 ) ۔

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ