رعایتی کارڈوں کا حکم

 

 

 

 

بعض کمپنیاں یا کلینک رعایتی کارڈ جاری کرتی ہيں جوایک کارڈ کی شکل میں سالانہ فیس کی ادائيگي کرنے پر ملتا ہے جس کی بنا پراسے سال بھر خریداری اورطبی معاینہ میں کچھ رعایت دی جاتی ہے ، لیکن اگرسال میں اس سے کچھ بھی استفادہ نہ کیا جائے توادا کردہ فیس واپس نہيں ہوتی ؟

الحمد للہ
شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی سے ان کارڈوں اوراسے استعمال کرنے کے حکم کے بارہ میں سوال کیا گيا ۔

توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :

یہ عمل جائز نہيں اس لیے کہ اس میں دھوکہ وفراڈ اورجہالت اور جوابازی بہت زيادہ شامل ہے اس لیے اسے ترک کرنا واجب ہے ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ اھـ .

دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 19 / 58 ) ۔

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ