اگر شوہر کو چھالے/دانے نکل آئیں تو بیوی کو کیا حکم ہے
بسم اللہ والصلام والسلام علی رسول اللہ اما بعد:
عورت پر اس کے شوہر کے بہت سے حقوق ہیں، حتی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ((لا يصلح لبشر أن يسجد لبشر، ولو صلح أن يسجد بشر لبشر لأمرت المرأة أن تسجد لزوجها من عظم حقه عليها، والذي نفسي بيده لو أن من قدمه إلى مفرق رأسه قرحة تنبجس بالقيح والصديد ثم أقبلت تلحسه ما أدت حقه))
. یعنی کسی بشر کے لیے جائز نہیں کہ کسی دوسرے بشر کو سجدہ کرے، اگر ایسا کرنا درست ہوتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر آدمی کیقدم سے لے کر سر کی چوٹی تک سب پیپ سے بھرا ہوا اور عورت اس سب کو اپنے منہ سے چوس لے تب بھی مرد کا حق نہیں ادا کر سکتی[مسند أحمد:12614 صحیح ابن حبان(4164) سنن دارقطنی(3571) وغیرھا من الکتب] اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ مرد کا حق اس سے بھی زیادہ ہے۔ اب رہا سوال میں مذکور مسئلہ تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ اگر سائل کی مراد یہ کہ عورت لازما اپنے شوہر کی زخم چاٹے تو ایسا ہر گز نہیں ہے۔ حدیث میں مذکورہ مثال سے مقصود مرد کے حقوق کی کثرت اور شدت ہے، نہ کہ حقیقتا مرد کے زخموں سے پیپ چاٹنا۔ کیوں کہ یہ معلوم شدہ بات ہے کہ ایسا کرنے سے عورت خود بیماری میں مبتلا ہو سکتی ہے۔لہذا کوئی ایسا کام جس سے اپنی جان کو نقصان کا اندیشہ ہو شریعت نے کرنے کی اجازت نہیں دی، شریعت کا اصول ہے: لا ضرر ولا ضرار یعنی نہ ہی خود کسی سے ضرر اٹھاو اور نہ کسی کو ضرر پہنچاو۔ لہذا عورت مرد کی اطاعت کا کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے خود اس کی جان کا نقصان ہو۔۔ واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: ابو احمد فرحان الہی۔عفی عنہ۔
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ