غير نجس گدلے پانى سے وضوء كرنے كا حكم
گدلے پانى سے جو نجس نہيں وضوء كرنے كا حكم كيا ہے ؟
الحمد للہ:
اس سوال كا جواب ہميں شيخ عبد اللہ بن منيع حفظہ اللہ نے اس طرح ديا:
شرعى قواعد و ضوابط ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى يہ حديث ہے:
" نہ نقصان اٹھاؤ اور نہ ہى كسى كو نقصان دو"
اس قاعدہ كى بنا پر كسى بھى مسلمان شخص كے ليے جائز نہيں كہ وہ اپنے آپ كو نقصان دے، اس ميں گندے پانى سے وضوء كرنا بھى شامل ہے.
اس ليے گندے پانى سے وضوء كرنا حرام ہے، ليكن جس شخص نے گدلے پانى سے وضوء كيا اس كا وضوء صحيح ہوگا، كيونكہ وہ پانى نجس نہيں، ليكن اپنے آپ كو ضرر دينے كى بنا پر اس كا ايسا كرنا حرام ہے.
واللہ اعلم .
الشيخ محمد صالح المنجد
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ