سورۃ التین کے بعد واناذالک من الشاہدین پڑھنے والی روایت ضعیف ہے
کیاکوئ ایسی حدیث پائي جاتی ہے جس میں سورۃ التین پڑھنے کے بعد یہ ہوکہ انسان اسے ختم کرنے کے بعد یہ کہے " بلاشک میں گواہی دیتا ہوں " اورکیا یہ صحیح ہے اورکونسی کتاب میں ملے گي ؟ ۔
الحمدللہ
امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی اپنی سنن ترمذی میں بیان کرتے ہیں کہ :
ہمیں سفیان نے اسماعیل بن امیۃ سے روایت بیان کی کہ میں نے ایک بدوی کویہ کہتے ہوۓ سنا کہ میں نے ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے یہ سنا : جس نے والتین والزیتون پڑھی اورجب الیس اللہ باحکم الحاکمین پڑھے تواسے یہ کہنا چاہیے ، بلی وانا علی ذالک من الشاھدین ۔ کیوں نہیں اورمیں بھی اس پرگواہ ہوں ۔
امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ یہ حدیث اسی سند سے بیان کی جاتی ہے عن ھذاالاعرابی عن ابی ھریرۃ رضي اللہ تعالی عنہ اور اس اعرابی کا نام نہیں لیا ، تواس طرح امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کی علت بیان فرمادی ہے کہ اس میں اعرابی مجھول ہے ، تواس بنا پرسند ضعیف ہے اورحدیث صحیح نہیں ۔
اورابوداود رحمہ اللہ تعالی نے بھی اسی مذکوراعرابی سے( 753 ) روایت بیان کی ہے ، اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے ضعیف الجامع ( حدیث نمبر 5784 )میں اس حدیث کوضعیف کہا ہے ۔
توجب حدیث پایا ثبوت تک ہی نہیں پہنچتی توہم اس پرعمل بھی نہیں کریں گے ۔
واللہ تعالی اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ