حدیث ( جب آپ فقرآتا دیکھیں تو یہ کہیں کہ صالحین کے شعارکومرحبا )
اس حدیث کا درجہ کیا ہے " اللہ تعالی نے اپنے کسی نبی کی طرف وحی فرمائ کہ جب فقرآتے ہوۓ دیکھو تو یہ کہو : صالحین کے شعارکو خوش آمدید ، اور جب کشادگی ( مالداری ) آتے دیکھوتو یہ کہو : گناہ کی سزا جلدی دے دی گئ ہے !! ؟
یہ حدیث دارمی نے مسندالفردوس میں – حافظ عراقی کے مطابق – مکحول عن ابی درداء کی سند سے روایت کی جو کہ ضعیف ہے اس لیے کہ مکحول کا ابودرداء رضی اللہ تعالی عنہ سے سماع ثابت نہیں ۔ دیکھیں : تخریج احیاء علوم الدین ( 4 / 191 ) ۔
اورابونعیم نے " حلیۃ " ( 6 / 5 ) میں مجاھد عن کعب الاحبار سے اور دوسری جگہ ( 6 / 37 ) میں قتادۃ عن کعب الاحبار کی سند سے روایت کیا ہے ۔
ان دونوں میں اسحاق بن بشر کاھلی جو کہ متروک ہے پایا جاتا ہے ، ابوذرعہ کا کہنا ہے کہ یکذب ، اور دادقطنی نے اسے کذاب اور متروک کہا اور ازدی نے متروک الحدیث ساقط یرمی بالکذب ، یہ متروک الحدیث اور ساقط ہے اس پرجھوٹ کی تہمت لگائ جاتی تھی کہا ہے ، اور ابن حبان کا کہناہے کہ ، یہ ثقہ راوی پراحادیث گھڑتا تھا اس کی احادیث صرف تعجب کی بنا پرحدیث لکھی جا سکتی ہیں ۔
دیکھیں : الجرح والتعدیل ( 2 / 214 ) اور الضعفاء والمتروکین لابن جوزی ( 1 / 100 ) ۔
یہ گۓ گذرے قصہ گوؤں میں سے تھا ، امام ذھبی اس کے ترجمہ میں کہتے ہیں کہ : الشیخ ، عالم ، اور قصہ گو ، ضعیف ، اورتالف ابواسحاق بن بشربن محمد بن عبداللہ بن سالم ھاشمی اور ولا ء کے اعتبار سے بخاری ہے اور صاحب کتاب " المبتداء ، جو دوجلدوں میں مشہور ہے ، اس سے ابن جریر اور اس کے علاوہ اوربھی نقل کرنے والے ہیں ، اس کتاب میں اس نے بلایا اورموضوعات بیان کی ہیں ۔ سیر اعلام النبلاء ( 9 / 477 - 478 ) ۔
واللہ تعالی اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ