خاوندکے مرتدہونے کی صورت میں کیا بیوی کوعدت میں نفقہ ملے گا

میں نے ایک نصرانی شخص سے شادی کی تووہ شادی کے بعد مسلمان ہوا اورنماز کی ادائيگي کرتا رہا میں اس کے ساتھ کچھ عرصہ زندگی بسر کرتی رہی اورپھراس نے اسلام کوترک کرکے نماز بھی چھوڑ دی جس کی بنا پر میں نے نکاح فسخ کرلیااورعدت گزارنی شروع کردی توکیا دوران عدت میں اس سے خرچہ لینے کی مستحق ہوں ؟

الحمد للہ
جی ہاں آپ نان ونفقہ کی مستحق ہیں اس لیے کہ آپ میں علیحدگی کا سبب خاوند ہے جوکہ اسلام سے مرتد ہوگیا ہے ، اس مسئلہ میں امام شافعی رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :

اگر خاوند مرتد ہوجاۓ تووہ عدت میں بیوی کے نان نفقہ کا ذمہ دار ہے اس لیے کہ وہ اس سے بائن توعدت کے خاتمہ پرہی ہوگی ۔ ا ھـ ۔ دیکھیں کتاب الام ج ( 6 ) ۔

واللہ اعلم .

الشیخ محمد صالح المنجد

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ