عقد زوجيت فسخ نہيں ہوا

ہمارى بستى سے ايك شخص سفر پر گيا اور سفر ميں طويل عرصہ رہا، اور اس نے بستى كے چوہدرى يا نمبردار كو لكھا جس ميں اس نے بتايا: ميرى بيوى كو بتا دو اگر وہ خلع چاہتى ہے تو خلع لے لے، ليكن بستى كے نمبردار نے اس خط كے بارہ ميں كسى كو نہ بتايا، اور پنتاليس ماہ گزرنے كے بعد وہ شخص سفر سے واپس اپنے گھر آيا تو كيا اس نے جو كچھ لكھا تھا اس پر كچھ واقع ہوتا ہے يا نہيں ؟

الحمد للہ:

آپ نے جو بيان كيا ہے اگر تو وہى حالت ہے كہ بستى كے بڑے نے اس عورت كو خاوند كى جانب سے اختيار كے متعلق كچھ نہيں بتايا كہ اگر وہ فسخ كرنا چاہتى ہے تو كر لے، ليكن اسے اس كاعلم ہى نہيں، اور نہ ہى عورت كى جانب سے فسخ نكاح ہوا ہے، تو وہ عورت اپنے عقد زوجيت ميں باقى ہے اور وہ اس كى بيوى ہے، كيونكہ كوئى ايسا عمل ہوا ہى نہيں جو عقد زوجيت كو ختم كرے " انتہى

واللہ اعلم.

مجموع فتاوى الشيخ صالح الفوزان ( 21 / 535 ).

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ