کوئی مسلمان اپنے کافر مہمان کو کفریہ عبادات اپنے گھر میں ادا کرنے کی اجازت دے سکتا ہے؟
کوئی کافر مہمان آپکے گھر میں کچھ دنوں کیلئے ٹھہرے تو کیا مسلمان میزبان اسے کفریہ مذہبی شعائر ادا کرنے کی اجازت دے سکتا ہے؟ اور کیا مسلمان میزبان کو اس کا گناہ بھی ملے گا؟
اس لئے کہ دیگر مذاہب کی کچھ عبادات اسلامی تعلیمات سے متصادم ہوتی ہیں۔
الحمد للہ:
تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں
ہم نے یہ سوال شیخ محمد بن صالح العثیمین کے سامنے رکھا تو انہوں نے کہا:
"تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں، آپ اسے اجازت نہیں دے سکتے، اس لئے کہ یہ کفر ہے، اور ویسے بھی اسکا کوئی دین نہیں، جیسے کہ فرمانِ باری تعالی ہے:
" ومن يبتغ غير الإسلام ديناً فلن يقبل منه "
ترجمہ: اور جوکوئی بھی اسلام کے علاوہ دین تلاش کرے اس سے قبول نہیں کیا جائےگا"
اسی طرح فرمایا:
" وقد نزل عليكم في الكتاب أن إذا سمعتم آيات الله يكفر بها ويستهزأ بها فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا في حديث غيره "
ترجمہ: اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں یہ حکم پہلے نازل کرچکا ہے کہ جب تم سنو کہ آیات الٰہی کا انکار کیا جارہا ہے اور ان کا مذاق اڑایا جارہا ہےتو وہاں ان کے ساتھ مت بیٹھو تاآنکہ یہ لوگ کسی دوسری بات میں نہ لگ جائیں۔النساء/140
اور ویسے بھی یہ مہمان آکر آپکی بے عزتی کرنا چاہتا ہے، کیونکہ اسے معلوم ہے کہ آپ اُسکی ان حرکتوں کو پسند نہیں کرتے، اس لئے آپ اُسے یہ کام کرنے کا موقع نہ دیں" انتہی، واللہ اعلم .
شیخ محمد بن صالح عثیمین
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ