مسلمان عورت كا كافر عورت كے سامنے پردہ
مسلمان عورت كسى كافرہ مثلا بدھ مت عورت كے سامنے كيا كچھ ظاہر كر سكتى ہے، اور كيا يہ صحيح ہے كہ كافر عورتوں كے سامنے صرف چہرہ ہى ننگا كيا جا سكتا ہے ؟
الحمد للہ:
صحيح يہى ہے كہ عورت دوسرى عورت كے سامنے چاہے وہ مسلمان ہو يا كافرہ ناف سے اوپر اور گھٹنے سے نيچے تك ظاہر كر سكتى ہے، ليكن ناف اور گھٹنے كے مابين يہ سب كے ليے ستر ہے اسے كوئى بھى عورت نہيں ديكھ سكتى چاہے وہ مسلمان ہو يا كافر، قريبى رشتہ دار ہو يا دور كى يہ بالكل مرد كے ليے دوسرے مرد كے ستر كى طرح ہے.
چنانچہ عورت دوسرى عورت كا سينہ، سر اور پنڈلياں وغيرہ ديكھ سكتى ہے، جس طرح مرد دوسرے مرد كا سينہ، اس كى پنڈلى اور سر ديكھ سكتا ہے.
اور بعض اہل علم كا يہ قول كہ: مومن عورت كافرہ عورت كے سامنے كچھ ظاہر نہيں كر سكتى، علماء كرام كے صحيح قول كے مطابق يہ قول مرجوح ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں يہودى عورتيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پاس آپنى ضروريات كے ليے آتى تھيں، اور يہ منقول نہيں كہ ازواج مطہرات ان سے پردہ كرتى ہوں، حالانكہ عورتوں ميں ازواج مطہرات سب سے زيادہ متقى اور پرہيزگار، اور افضل ہيں.
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ