کیا عورت شوال کے چھ روزرکھے یا قضاء رمضان سے ابتداء کرے

سوال
کیا عورت ماہواری کی وجہ سے چھوڑے ہوئے رمضان کی قضاء پہلے کرے یا کہ شوال کے چھ روزے رکھنے چاہييں ؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
جب آپ حدیث میں وارد شدہ اجروثواب حاصل کرنا چاہتی ہوں جوکہ مندرجہ ذيل حدیث میں ہے :
( جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے وہ پورے سال کے روزوں کی طرح ہی ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1984 ) ۔
اس لیے عورت کو چاہیے کہ وہ پہلے رمضان المبارک کے روزے مکمل کرے اورپھر شوال کے چھ روزے رکھے تا کہ حدیث کے مطابق عمل ہوسکے اوراسے مذکورہ اجروثواب حاصل ہو ۔
لیکن اگر وہ پہلے شوال کے چھ روزے رکھے اوررمضان کی قضاء کو مؤخر کردے تویہ بھی جائز ہے لیکن رمضان کی قضاء آنے والے رمضان سے پہلے پہلے مکمل کرنا ضروری ہے ۔
واللہ اعلم .

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ