قبروں پر پھول چڑھانے كا حكم
كيا مجہول فوجى كى قبر پر پھول چڑھانا بھى اولياء و صالحين كى قبر كى تعظيم اور قبر كى عبادت كے زمرہ ميں آتا ہے اور اس كا حكم بھى ايك ہے ؟
الحمد للہ:
يہ عمل بدعت اور مردوں ميں غلو اور حد سے تجاوز كرنا ہے، اور يہ عمل بالكل ان لوگوں كے عمل سے مشابہ ہے جو انہوں نے اپنے صالحين اور اولياء كے ساتھ كيا اور ان كى تعظيم كى اور انہيں شعار بنا ليا.
خدشہ ہے كہ ايام اور زمانہ گزرنے كے ساتھ ساتھ يہ قبروں پر قبہ كى تعمير اور ان سے تبرك كے حصول اور انہيں معبود بنانے كا باعث بن جائيگا، اس ليے شرك كے سد ذريعہ كے ليے ايسا كام ترك كرنا واجب و ضرورى ہے.
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء .
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 20 ).
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ