چندہ دينے والے كے ليے اجتماعى دعا كرنا

 

 

 

 

بعض لوگ جن كے پاس صدقہ و خيرات كا پيسہ اكٹھا ہوتا ہے جب وہ لوگوں ميں تقسيم كرنا چاہتے ہيں تو صدقہ لينے والے اپنے ہاتھ اس رقم پر ركھ كر ايك شخص صدقہ كرنے والے كے ليے دعا مانگتا ہے اور دوسرے بلند آواز سے آمين كہتے ہيں، كيا يہ عمل صحيح ہے ؟

الحمد للہ:

اس كيفيت سے دعا نہيں كرنى چاہيے كيونكہ يہ بدعت ہے رہا صدقہ و خيرات كرنے والے شخص كے ليے صدقہ و خيرات والے مال پر ہاتھ ركھے بغير اور بغير آواز بلند كيے اور مذكورہ كيفيت كے بغير دعا كرنا مشروع ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جو كوئى شخص بھى تمہارے ساتھ بھلائى اور اچھائى كرتا ہے تو تم اسے اس كا بدلہ دو، اور اگر تمہيں اس كا بدلہ دينے كے ليے كچھ نہيں ملتا تو اس كے ليے اتنى دعا كرو كہ تم سمجھو كہ اس كا بدلہ ادا ہو گيا ہے "

اسے ابو داود اور نسائى نے صحيح سند كے ساتھ روايت كيا ہے.

مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ للشيخ ابن باز رحمہ اللہ ( 6 / 336 ).

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ