مسلمان اللہ تعالی کے متعلق کیسا خیال کرے ۔
مسلمان کواللہ تعالی کے متعلق کیسا خیال کرنا چاہۓ ؟
مجھے اس بات کا علم ہے کہ اللہ تعالی کودیکھنا ممکن نہیں تو کیا میں اللہ تبارک و تعالی کوآدمی کی شکل وہیئت کا خیال کروں یا کہ اللہ تبارک وتعالی نور ہے ؟
اس مسئلہ کے متعلق آپ میرا تعاون فرمائيں اللہ تعالی آپ کوجزاۓ خیر عطا فرماۓ
اللہ تبارک وتعالی کا کے فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :
{ اللہ تعالی کی مثل کوئ نہیں اوروہ سننے والا دیکھنے والا ہے } تو اس اللہ تعالی کی نہ تو کوئ مثل ہے اورنہ ہی کوئ شبیہ ہے اورنہ ہی اس کا کوئ ہمسر اورنہ شریک ہے ۔ اور وہ اللہ عزوجل مخلوق کی مماثلت سے منزہ اورپاک ہے ، تو اللہ تعالی کے متعلق ابن آدم کے ذہن میں جو بھی آتا ہے وہ اس سے بھی اعظم اور بڑھ کر ہے ، اورمخلوق کے لۓ یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ اللہ جل وعلا کا احاطہ کرسکے اوراس کی صورت کا خیال بھی ذہن میں لا سکے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
{ اورمخلوق کا علم اس پر حاوی نہیں ہوسکتا }
اورپھراصل میں مسلمان تواس کا مکلف ہی نہیں کہ وہ اللہ تبارک وتعالی کا تخیل لاۓ اوریا اس کا تصورکرے ، بلکہ اس پر واجب تویہ ہے کہ وہ یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالی کی صفات علی اس طرح ہیں جس طرح کہ اس کی عظمت و جلال کےشایان شان اوراس کے لائق ہیں ان صفات میں اس کی کوئ مماثلت نہیں کرسکتا ۔
اور مسلمانوں کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ دنیا میں اللہ تعالی کو نہیں دیکھا جا سکتا جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کا ارشاد ہے :
{ آنکھیں اس کا ادراک نہیں کرسکتیں } بلکہ اللہ تعالی کومومن لوگ آخرت میں میدان محشرکے اندر اوراسی طرح جنت میں بھی دیکھیں گے ۔
حدیث میں وارد ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیاگیا کہ کیا آپ نے اپنے رب کودیکھا ہے ؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ میں نے نور دیکھا ، اوردوسری روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نور کوکیسے دیکھ سکتاہوں ۔ صحیح مسلم ۔
اوریہ اللہ تعالی کے اس قول کے موافق ہے جوکہ موسی علیہ السلام کو کہا تھا اور اس کا ذکر سورۃ اعراف میں موجود ہے { لن ترانی } تومجھے نہیں دیکھ سکتا " یعنی دنیا میں نہیں دیکھ سکتا ۔
تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے علاوہ کسی نے بھی اللہ تعالی کواپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا ، توجب روزقیامت میدان محشر میں مومن لوگ اللہ تعالی کودیکھیں گے تو اللہ تعالی کی عظمت وجلال کی وجہ سے سجدہ میں گر پڑیں گے ، اور اسی طرح جنت میں سب سے بڑی اور عظیم نعمت اللہ تعالی کا دیدار ہوگا جو کہ اہل جنت کو مطلقا عطا کی جاۓ گی ۔
تواس لۓ میرے بھائ آپ اللہ تعالی کو ان اسماء اور صفات سے پہچانیں جن کی خبر اللہ تعالی نے اپنی کتاب قرآن کریم میں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے ، اوراپنے آپ کو اس چیز کی طرف نہ لے جائيں جس کے آّّپ مکلف ہی نہیں اور جس کی آپ میں طاقت نہیں ، اور وہ کام کریں جن کا اللہ تعالی نے آپ کو حکم دیا ہے ، اور آپ شیطانی وسوسوں کوچھوڑ دیں اللہ تعالی آپ کو وہ کام کرنے کی توفیق عطا فرماۓ جس میں اس کی رضاہو ۔ آمین
واللہ تعالی اعلم .
.
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ