والدین کرتے ہیں کہ وہ ولد زنا ہے تواب اس کی نسبت کس طرح ہوگی
میرے والدین کااعتقاد ہے کہ میں زنی کی وجہ سے پیدا ہوا لھذا میں کس کی طرف منسوب ہوں گا اورمیرے گھر والے کون ہیں ؟
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن جبرین حفظہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا توانہوں نے ہمیں یہ جواب لکھ کر بھیجا :
صحیح بات تو یہ ہے کہ ولدزنا ( زنا سے پیداشدہ بچے ) پر والدین کے گناہ کی وجہ سے کوئی گناہ اورقصور نہیں ، اس لیے کہ اس معاملہ میں اس سے توکوئي معصیت اورگناہ نہیں ہوا ، بلکہ اس کا گناہ تواس کے والدین پر ہے اورانہوں نے ہی یہ زنا کا جرم کیا ۔
تواس بنا پر اس کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے اس باپ کی طرف منسوب ہوجس نے یہ اعترا ف کیا ہے وہ اس کا بیٹا ہے تا کہ وہ کاغذات میں اس ملک کا باشندہ بن سکے ۔
اور اس کے لیے یہ بھی ہے کہ وہ اپنی والدہ کی طرف منسوب ہو جسے اس نے جنا ہے اس لیے کہ وہ ہی اس کی عصبہ ہے اورپھر وہ اس کے قبیلہ اورملک کی طرف منسوب ہوگا ۔
تو اس بنا پر اس بچے کو چاہیے کہ وہ اپنے اعمال صحیح اوردرست کرے اور اپنے معاملات وسلوک اوردین اسلام میں استقامت اختیار کرے جوجرم اس کے والدین نے کیا ہے وہ اسے کوئی نقصان نہیں دے گا ، کیونکہ اصول یہ ہے کہ جس کے اعمال صحیح نہ ہوں اسے اس کا نسب بھی کچھ فائدہ نہیں دے سکتا ۔
واللہ اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ