یھودیوں کوجزیرہ عرب میں داخل ہونے کاکوئ حق نہیں
احادیث میں یہ مذکور ہے کہ لبید بن اعصم یھودی نے ایک یھودی لونڈی جوکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروں میں آتی جاتی تھی کے ذریعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ بال وغیرہ حاصل کرلیے ، توکیا اس کا یہ معنی تونہیں کہ یھودیوں کوملازم رکھنا جائز ہے ؟
اورحدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں جویھودیوں کو جلاوطن کرنے کا حکم ہے اس کا مفھوم کیا ہے ، اورحدیث میں یہ بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مدینہ سے نکال دیا تھا حالانکہ وہ پہلےسے موجود تھے آپ سے گزارش ہے کہ اس پرتفصیل سے روشنی ڈالیں ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جزیرہ عربیہ سے یھودیوں کے اخراج کا حکم دیا اوریہ بتا یا ہے کہ جزیرہ عربیہ میں دو دین ( اسلام اورکفر ) اکٹھے نہیں ہوسکتے ، تو یہ ایک شرع حکم ہے لھذا اب جزیرہ عربیہ میں کسی مشرک کا باقی رہنا جائز نہیں ۔
لیکن آّپ نے جویہ کہا ہے کہ یھودی مدینہ اور خیبر میں پاے جاتے تھے تو یہ اس حکم شرعی سے قبل کاواقع ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض الموت میں یہ وصیت فرمائ کہ انہیں یہاں سے نکل دیا جاۓ ۔
تو اسی حکم پرعمل کرتے ہوۓ عمررضی اللہ تعالی عنہ نے اس کے بعد جلا وطن کیا اور انہیں وہاں سے نکال دیا تھا ۔
لھذا یھودی اورکافرکو اپنے گھر میں ملازم رکھنا جائز نہيں
واللہ تعالی اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ