حدیث ( توسلوا بجاھی ) کی صحت
مندرجہ ذیل حدیث کا درجہ کیا ہے ؟
( میری قدرومنزلت کا وسیلہ بناؤ اس لیے کہ اللہ تعالی کے ہاں میرا شرف ومرتبہ بہت عظیم ہے ) ۔
الحمد للہ
اس حدیث کی کوئ اصل نہیں ۔
اس حدیث کی کوئ اصل نہیں ۔
شیخ الاسلام ابن تیمیۃ اورعلامہ البانی رحمہما اللہ تعالی نے کہا ہے کہ " لااصل لہ " اس کی کوئ حقیقت نہیں اوراصل نہیں ۔
دیکھیں " اقتضاء الصراط المستقیم لابن تیمیۃ ( 2 / 415 ) السلسۃ الضعیفۃ للالبانی حدیث نمبر ( 22 ) ۔
واللہ تعالی اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ