نکاح متعہ کا حکم
نکاح متعہ کاحکم کیا ہے ؟
نکاح متعہ یا اس کی صورت یہ ہے کہ :
کوئي شخص کسی مسلمان یا پھر کتابی عورت سے محدد مدت کے لیے شادی کرے ، وہ اس طرح کہ اس میں یہ شرط ہو کہ پانچ دن یا دو ماہ یا چھ ماہ یا کچھ سال مدت مقرر کی جائے جس کی ابتداء اورانتھاء دونوں معلوم ہوں ، اوراسے کچھ تھوڑا سامہر بھی ادا کرے ، اورجب مقرر کردہ مدت ختم ہوجائے تووہ اس شادی سے نکل جائے گی ۔
نکاح کی یہ قسم فتح مکہ کے سال تین دن کے لیے جائز کی گئي تھی ، پھر بعد میں اس سے منع کر دیا گيا اورقیامت تک حرام کر دی گئي ، اس کی دلیل مسلم شریف کی حدیث میں موجود ہے : دیکھیں صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1406 ) ۔
اوریہ حرام اس لیے بھی ہے کہ بیوی سے تو معاشرت اوربود وباش ایک لمبے عرصے تک ہوتی ہے ، جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
{ اوران عورتوں سے اچھے اوراحسن انداز میں بود وباش اختیار کرو } النساء ( 19 ) ۔
اورنکاح متعہ میں اس سے یہ معاشرت لمبی مدت تک نہیں ، اورپھر یہ بھی ہے کہ بیوی کوہی شرعی طور پر بیوی اورزوجہ کانام دیا جاتا ہے اور اس کی صحبت بھی ہمیشہ اورلمبی ہوتی ہے جس کا ذکر اللہ تعالی کے اس فرمان میں ہوا ہے :
{ سوائے اپنی بیویوں کے اوریا پھر اپنی لونڈیوں کے } المؤمنون ( 6 ) ۔
اورنکاح متعہ والی عورت شرعی بیوی نہيں اس لیے کہ اس کا باقی رہنا مؤقت اورتھوڑی سی مدت کے لیے ہے ، پھر یہ بھی ہے کہ بیوی تو اپنے خاوند کی وراث ہے اورخاوند بیوی کا آّپس میں وراث ہونے کی دلیل مندرجہ ذیل فرمان ہے :
{ اورجو کچھ تمہاری بیویاں چھوڑیں اگر ان کی اولاد نہ ہو توتمہارے لیے نصف ہو گا } النساء ( 12 ) ۔
اورنکاح متعہ والی عورت وارث نہيں بنتی کیونکہ مرد کے ساتھ تھوڑی سی مدت کی بنا پر یہ بیوی ہی نہیں بنی ۔
لھذا اس بنا پر نکاح متعہ زنا شمار ہوگا ، اگرچہ مرد اورعورت دونوں اس پر رضامند بھی ہوں اورمدت بھی لمبی ہوجائے اورمہر بھی ادا کردیا جائے ، اس نکاح کی اباحت شریعت اسلامیہ میں صرف فتح مکہ کے زمانہ کے علاوہ نہیں ملتی ، جہاں پر بہت سارے نئے نئے مسلمان بھی حاضر ہوئے تھے اوران کے ارتداد کا خوف تھا ، کیونکہ وہ جاہلیت میں زنا کے عادی تھے توان کے لیے صرف یہ نکاح تین دن تک کے لیے مباح کیا گیا اوراس کے بعد قیامت تک کے لیے حرام قرار دیا گیا ، جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث نمبر ( 1406 ) میں مذکور ہے ۔ .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ