کیا عید والے دن بیویوں کی تقسیم اورباری روکنی جائز ہے
کیا خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ عید والے دن تقسیم اورباری ختم کرکے عید دونوں بیویوں کے پاس گزارے ؟
الحمد للہ
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے رکھا توان کا جواب تھا :
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے رکھا توان کا جواب تھا :
جب وہ دونوں اس پر راضي ہوجائيں تواس میں کوئي حرج نہیں ، اوراگر باری والی بیوی نے اپنے باری کورکھنا چاہا تووہ دن اسی کا رہے گا ، لیکن میں عورتوں کومشورہ دونگا کہ وہ اس معاملہ میں نرمی اورتساہل سے کام لیں ۔
اس لیے کہ جوبھی نرمی اختیار کرتا ہے اللہ تعالی اس پر بھی نرمی کرتا ہے ، اورعید والا دن ضروری ہے کہ سب کے لیے اجتماع اورجمع ہونے کا دن ہو تا کہ سب لوگ خوشی اورفرحت حاصل کرسکیں ۔
واللہ تعالی اعلم
الشیخ محمد بن صالح عثیمین
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ