عقد نکاح لکھنا شرط نہيں بلکہ یہ الفاظ سے ہی ہوجاتا ہے

کیا زبانی طور پر بھی عقد نکاح ہوسکتا ہے یا کہ لکھنا ضروری ہے ؟

الحمدللہ

لوگوں میں ہونے والے معاملات اورمعاہدے لکھنا تو صرف توثیق اورتصدیق کا ایک وسیلہ ہیں نہ کہ عقد صحیح ہونے کی شرط ، یعنی لکھنے کے بغیر بھی یہ صحیح ہیں ، توعقد نکاح لڑکی کے ولی کے ایجاب مثلا میں نے اپنی بیٹی کی تجھ سے شادی کی ، اورخاوند کی جانب سے اسے قبول کو نکاح کہتے ہیں ، اور اس میں لکھنے کی کوئي شرط نہیں ۔

لیکن اگر لکھ لیا جائے تو یہ ایک مستحسن اقدام ہے تا کہ اس نکاح کی تصدیق اورتوثیق ہوسکے اورخاص کرہمارے اس دور میں ، اللہ تعالی ہی مدد و تعاون کرنے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

شیخ محمد صالح المنجد

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ