احرام کی حالت میں سائے کے لئے چھتری استعمال کر سکتا ہے؟
سوال
احرام کی حالت میں چھتری استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
"سورج کی تپش سے بچنے کے لیے چھتری اٹھانے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور نہ ہی یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف سے مرد کے لیے سر ڈھانپنے کی ممانعت میں آتا ہے؛ کیونکہ اسے سر ڈھانپنا نہیں کہتے، بلکہ یہ سورج کی تپش اور گرمی سے بچنے کے لیے سائبان ہے۔ بلکہ صحیح مسلم میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ کے ہمراہ اسامہ بن زید اور بلال تھے کہ ان دونوں میں سے کسی ایک نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی اونٹنی کی مہار پکڑی ہوئی تھی اور دوسرے نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر گرمی سے بچانے کے لیے کپڑے کے ذریعے سایہ کیا ہوا تھا ، حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار لیں۔ اور ایک روایت کے الفاظ میں ہے کہ: (دوسرے نے اپنے کپڑے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے سر مبارک پر دھوپ سے بچانے کے لیے بلند کیا ہوا تھا)تو یہ دلیل ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے کپڑے کا سایہ احرام کی حالت میں حلال ہونے سے قبل لیا تھا۔" ختم شد
"مجموع فتاوى ابن عثیمین" (22/ 147، 148)
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ