کیا طواف کا اختتام حجر اسود کے پاس تکبیر کہہ کر کیا جاتا ہے؟
سوال
طواف کا اختتام بھی ایسے ہی حجر اسود پر تکبیر کہہ کر ہو گا جیسے آغاز میں تکبیر کہی تھی؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
"کعبہ شریف کے ارد گرد طواف خالصتاً عبادات سے تعلق رکھتا ہے، اور عبادات کے متعلق بنیادی اصول توقیف ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے آپ صلی اللہ علیہ و سلم دوران طواف جب بھی حجر اسود کے سامنے پہنچتے تو تکبیر کہتے تھے، اور یہ بھی یقینی بات ہے کہ طواف کرنے والا شخص ساتویں چکر کے اختتام پر بھی حجر اسود کے برابر ہو گا، تو اس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی اقتدا میں تکبیر کہنا مسنون ہے بالکل ایسے ہی جیسے وہ ہر چکر کے آغاز میں حجر اسود کے سامنے آنے پر تکبیر کہتا ہے ، اور اگر ممکن ہو سکے تو حجر اسود کا استلام کرے اور بوسہ بھی دے۔
اللہ تعالی عمل کی توفیق دینے والا ہے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد
دائمی کمیٹی برائے فتاوی و علمی تحقیقات
الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز الشیخ عبد الرزاق عفیفی ۔
دائمی فتوی کمیٹی: (11/224، 225)
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ