قضاء اور قدر کے متعلق اسلام کا نظریہ

 

 

 

 

اسلام قضاء اور قدر کو کس نظریہ سے دیکھتا ہے۔؟

الحمدللہ

قضاء اور قدر پر ایمان رکھنا یہ ایمان کی اصل ہے اور اس سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالی ہر چیز کو جانتا اور ہر چیز کا خالق ہے۔ اور یہ کہ اسکے ارادہ اور مشیت سے کوئی چیز نکال نہيں سکتی۔ اور اس نے ہر چیز کو اپنے پاس لوح محفوظ میں مخلوقات کی پیدائش سے پچاس سال قبل لکھ رکھا ہے۔ اور یہ کہ جو بھی اس جہان میں ہے اسے اور اسکے افعال کو پیدا فرمایا ہے تو جو وہ چاہے وہی ہوتا ہے اور جو نہ چاہے نہیں ہوتا۔ اور بندے کو جو کچھ پہنچتا ہے اسکا یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ خطاء ہو جائے اور جو خطا ہو گیا اس کا اسے پہنچنا ممکن ہی نہيں۔

اور یہ کہ بندہ اطاعت والے کام کرنے یا معصیت کرنے پر مجبور نہیں ہے بلکہ اسکا ارادہ ہے جو کہ اس کی حالت کے لائق ہے لیکن یہ ارادہ خالق کے ارادہ کے ماتحت ہے۔

واللہ اعلم .

شیخ محمد صالح المنجد

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ