کیا یہ کہنا جائز ہے کہ وقت نے چاہا
میں نے کئ قصوں اور ادبی پیراؤں اور اخباروں کے کالموں میں یہ عبارت پڑھی ہے کہ (زمانے اور وقت نے چاہا یا قدرت نے چاہا) تو اس عبارت کا کیا حکم ہے ؟
الحمدللہ
یہ ایسے الفاظ ہیں کہ انسان کو کہنے نہیں چاہئیں کیونکہ ظروف (وقت) اور اقدار قدرت کی کوئی مشیت نہیں ہے۔
علامہ محمد صالح عثیمین رحمہ اللہ سے ان الفاظ کے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا جواب تھا (یہ کہنا کہ قدرت اور زمانے نے چاہا یہ الفاظ صحیح نہیں کیونکہ ظروف ظرف کی جمع ہے اور وہ وقت ہے اور وقت کی اپنی کوئی مشیت نہیں اور اسی طرح اقدار قدر کی جمع ہے اور قدر کی بھی کوئی مشیت نہیں ہے۔
اور چاہنے والا تو اللہ عزوجل ہے۔ ہاں اگر انسان یہ کہے کہ اللہ کی قدرت نے ایسے ایسے چاہا تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اور رہی مشیت تو اس کی اضافت قدرت کی طرف نہیں ہوسکتی کیونکہ مشیت ارادے کو کہتے ہیں اور صفت کا کوئی ارادہ نہیں بلکہ یہ موصوف کا ہوتا ہے)
دیکھیں کتاب: مجموع فتاوی ورسائل محمد بن عثیمین۔ 3 131-132 .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ