اللہ تعالی کے اسم " الحیی " کا معنی ۔
اللہ تعالی کے اسم " الحیي " کا معنی کیا ہے ؟
الحمد للہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کو حیاء کے وصف سے متصف کیا ہے ، اللہ تعالی کی حیاء کا فہم ادراک نہیں کرسکتی اور نہ ہی عقلیں اس کی کیفیت تک پہنچ سکتی ہیں ، اللہ سبحانہ وتعالی حیاء والا کرم وجود اورجلال کامالک ہے ، اللہ تبارک وتعالی اپنے حلم وکرم اور رحمت وکمال اور کرم کی بنا پر اپنے بندے کی ہتک اوراسے ذلیل کرنے سے حیاء کرتا ہے ، اور پھر اللہ سبحانہ وتعالی اس شخص کے ہاتھوں کوجواس کی طرف پھیلاتاہے خالی لوٹانے سے حیاء کرتاہے ، اور اللہ سبحانہ وتعالی حیاء کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کو حیاء کے وصف سے متصف کیا ہے ، اللہ تعالی کی حیاء کا فہم ادراک نہیں کرسکتی اور نہ ہی عقلیں اس کی کیفیت تک پہنچ سکتی ہیں ، اللہ سبحانہ وتعالی حیاء والا کرم وجود اورجلال کامالک ہے ، اللہ تبارک وتعالی اپنے حلم وکرم اور رحمت وکمال اور کرم کی بنا پر اپنے بندے کی ہتک اوراسے ذلیل کرنے سے حیاء کرتا ہے ، اور پھر اللہ سبحانہ وتعالی اس شخص کے ہاتھوں کوجواس کی طرف پھیلاتاہے خالی لوٹانے سے حیاء کرتاہے ، اور اللہ سبحانہ وتعالی حیاء کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔
ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے :
وہ اللہ عزوجل حیاء والاہے کہ اپنے بندے کو علانیہ گناہ کرنے پربھی بے عزت نہيں کرتا ، لیکن اس کی پردہ پوشی کرتا ہے اس لۓ کہ وہ پردہ پوشی کرنے والا ( ستیر ) اورگناہوں کوبخشنے والا ہے ۔ .
دیکھیں : کتاب شرح اسماء اللہ تعالی الحسنی صفحہ نمبر (114)
تالیف : ڈاکٹر حصۃ الصغیر
تالیف : ڈاکٹر حصۃ الصغیر
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ