روزہ دار کے منہ کے چھالوں کے علاج کے لیے سٹیرایڈ مرہم لگانے کا کیا حکم ہے؟
وال
رمضان میں روزے کی حالت میں منہ کے السر کے علاج کے لیے منہ میں سٹیرایڈ مرہم لگانے کا کیا حکم ہے؟
جواب کا متن
الحمد للہ.
روزے دار کے لیے سٹیرایڈ مرہم منہ میں نکلنے والے چھالوں کا علاج کرنے کے لیے لگانا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ مرہم منہ میں حل ہو جاتی ہے اور تھوک کے ساتھ مل کر حلق سے نیچے اتر جاتی ہے، چنانچہ اس کو نگلنے سے بچنا ممکن نہیں ہے۔
نیز ان چھالوں کی وجہ سے اتنی تکلیف اور مشقت بھی نہیں ہوتی کہ ان کی وجہ سے روزہ توڑنے کی رخصت دی جائے۔
علامہ نووی رحمہ اللہ "المجموع" (6/261) میں کہتے ہیں:
"کوئی ایسا مریض جو روزہ نہیں رکھ سکتا اور اس کی بیماری سے شفا یابی بھی ممکن ہے تو اس کے لیے روزہ رکھنا لازم نہیں ہے ۔۔۔ یہ اس وقت ہے جب روزہ رکھنے سے واقعی سخت تکلیف ہو۔ اس کے لیے یہ شرط نہیں لگائی جاتی کہ روزہ رکھنے سے اس کی حالت اتنی بگڑ جائے کہ روزہ جاری نہ رکھ پائے، بلکہ ہمارے فقہائے کرام نے روزہ خوری کی شرط یہ بیان کی ہے کہ: روزہ رکھنے سے اتنی تکلیف ہو کہ جسے برداشت کرنا مشکل ہو۔" ختم شد
انہوں نے مزید کہا کہ:
"جبکہ معمولی بیماری جس کی وجہ سے مریض کو واضح تکلیف اور مشقت نہ ہو تو اس کے لیے ہمارے ہاں بلا اختلاف روزہ چھوڑنے کی چھوٹ نہیں ہے۔" ختم شد
"المجموع"(6/261)
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (188934 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ