منگنى كى رغبت ہونے پر منگنى سے قبل لڑكى سے بات چيت كرنا

 

 

 

 

ايك نوجوان بيوى كى تلاش ميں ہے، اسے شادى كے ليے ايك لڑكى كے متعلق بتايا گيا، اور جب اس نے اس كے پاس شادى كے سلسلہ ميں بات چيت كرنے كے ليے كسى كو بھيجا تو اس لڑكى نے مطالبہ كيا كہ وہ ايڈريس دينے اور گھر آنے كى اجازت دينے سے پہلے خود اس سے بات چيت كريگى، تو كيا اس لڑكے كے ليے لڑكى سے مخاطب ہونا جائز ہے، چاہے ٹيلى فون كے ذريعہ ہى بات كرے، تا كہ وہ مطئمن ہو كر گھر كا ايڈريس دے اور گھر آ كر اپنے ولى سے رشتہ طلب كرنے كى اجازت دے ؟
اور كيا اگر وہ اپنى والدہ يا بہن كے ساتھ كسى جگہ ميں اس لڑكى سے بغير كسى خلوت كے مليں اور والدہ يا بہن كى موجودگى ميں بات چيت كريں تو كيا حكم مختلف ہوگا ؟

الحمد للہ:

اگر عورت دين و اخلاق كى بنا پر پسند ہے، اور يہ نوجوان اس سے منگنى كا عزم ركھتا ہے، تو پھر اس لڑكى سے ٹيلى فون كے ذريعہ يا پھر اپنى والدہ يا بہن كى موجودگى ميں اس لڑكى سے بات چيت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن شرط يہ ہے كہ بات چيت بقدر ضرورت ہو، ہو سكتا ہے وہ لڑكى كسى چيز كا يقين كرنا چاہتى ہو، يا پھر وہ اسے كچھ بتانا چاہتى ہو تا كہ اسے معلوم ہو جائے.

اگر غرض اور مقصد حاصل ہو جائے تو پھر بات چيت ختم كر دينى چاہيے، چاہے منگنى ہو چكى ہو يا ابھى منگنى ہونا ہو، منگيتر لڑكى اور لڑكے كے مابين خط و كتابت كا حكم بيان كيا جا چكا ہے، لہذا آپ سوال نمبر ( 36807 ) اور ( 45668 ) كے جوابات كا مطالعہ كريں.

واللہ اعلم .

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ